ایف پی سی سی آئی،بلوچستان اور یو بی جی
فیڈریشن ہاؤس کراچی میں بلوچستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے 4دسمبر کو کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے اعلیٰ حکام، کوئٹہ چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کی قیادت، سابق نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قیادت،یونائٹڈ بزنس گروپ اور بزنس مین پینل پروگریسو کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس کانفرنس میں بیٹھے ہوئے بارہا احساس ہوا کہ ہمارا پیارا صوبہ بلوچستان اور اس کی بزنس کمیونٹی بلوچستان حکومت، فیڈریشن اور یو بی جی کے محفوظ ہاتھوں میں ہے اور انشاء اللہ بلوچستان کی صنعتی و کاروباری ترقی کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہو کر رہے گا کیونکہ نہ صرف وزیر اعلیٰ بلوچستان اور ان کے متعلقہ حکومتی ادارے بلکہ وفاقی حکومت، بالخصوص وفاقی وزیر تجارت جام کمال بھی پوری طرح سے متحرک ہو چکے ہیں اور بلوچستان کے عوام کی محرومیوں کو دور کرنے اور وہاں کے کاروباری و صنعتی فوائد سے بھرپور استفادہ کرنے کے لئے کمر کس چکے ہیں۔
اس کا آغاز میرے دورۂ کوئٹہ سے ہوا جب میں نے بلوچستان چیمبرز آف کامرس میں حاجی فاروق اور میر علاؤ الدین کے علاوہ یوبی جی کی مقامی قیادت کے ساتھ بلوچستان کی ترقی کے لئے ایف پی سی سی آئی کی جانب سے بھرپور کردار ادا کرنے کا اعلان کیا۔ اسی دوران میری ملاقات گورنر بلوچستان سے بھی ہوئی جہاں ہمارے وفد نے بھرپور طریقے سے گورنر پنجاب سے بلوچستان کی ترقی کے لئے حکومت کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ گورنر بلوچستان نے بھی اس حوالے سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ اگرچہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سے بھی تبھی ملاقات طے تھی مگر اسلام آباد میں اپنی مصروفیات کی بنا پر وہ کوئٹہ میں موجود نہ تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے مجھے ٹیلی فون کرکے وعدہ کیا کہ وہ بلوچستان کی ترقی کا جو مشن ایف پی سی سی آئی اور یو بی جی نے مشترکہ طور پر شروع کیا ہے، اس کی بھرپور سرپرستی فرمائیں گے۔ چنانچہ اس کے بعد میر علاؤ الدین کی کاوشوں کے سبب بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے ساتھ ایف پی سی سی آئی کی معاونت کا سلسلہ شروع ہو گیا اور دونوں اداروں کے درمیان بلوچستان کی ترقی کے لئے باہمی تعاون پر مبنی ایک مفاہمتی یادداشت پر اتفاق رائے ہوگیا۔
اسی دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ چیمبر کی دعوت پر چیمبر کا دورہ کیا۔ اس دوران فیڈریشن اور یو بی جی کی قیادت زوم لنک کے ذریعے کوئٹہ چیمبر میں ہونے والے اجلاس سے جڑی رہی اور وہیں پر طے پایا کہ فیڈریشن ہاؤس کراچی میں بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے ایک بھرپور کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان بطور خاص شرکت فرمائیں گے۔ اس کانفرنس میں شرکت کے لئے میں بھی لاہور سے کراچی چلا گیا اور پھر چشم فلک نے دیکھا کہ ایف پی سی سی آئی، بلوچستان اور یوبی جی کے باہمی اشتراک سے ایک بھرپور بلوچستان سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد ممکن ہوا جس میں جہاں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بلوچستان کی ترقی کے لئے نہ صرف بھرپور اور فعال کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی بلکہ فیڈریشن ہاؤس میں جمع سرمایہ کاروں اور کاروباری حضرات سے بھی بلوچستان میں صنعتی زون اور ایکسپورٹ پراسسنگ زون جیسے پراجیکٹ کی تکمیل کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بات کی۔ انہوں نے یہ بات بھی بجا کہی کہ بلوچستان میں سرمایہ کاروں کو یہ اعتماد دینا وقت کی اشد ضرورت ہے کہ انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور چینی انجنیئروں کے لئے جو فول پروف سیکورٹی کا اہتمام کیا گیا ہے، اسی طرز پر مقامی سرمایہ کاروں کی حفاظت اور ان کے سرمائے کے فروغ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ اس کے جواب میں اپنے خطاب کے دوران میں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو فیڈریشن اور یو بی جی کے ایماء پر بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت کی کاوشیں رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور پورے پاکستان کی بزنس کمیونٹی بلوچستان میں سرمایہ کاری کے سازگار ماحول سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے صوبے کی ترقی کو یقینی بنائے گی۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ بھی اس حوالے سے فیڈریشن کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ اور ایف پی سی سی آئی کے درمیان بلوچستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ایک مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے تاکہ آئندہ آنے والے دنوں میں مل کر بلوچستان کی ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔
اس ضمن میں ایک اور خوش کن بات یہ ہوئی کہ وفاقی وزیر تجارت اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی حال ہی میں کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے پر تشریف لے گئے اور مقامی بزنس کمیونٹی کو جملہ مسائل کے حل کے لئے وفاقی حکومت کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
اب جبکہ کوئٹہ چیمبر آف کامرس، ایف پی سی سی آئی اور یو بی جی کے باہمی تعاون سے فیڈریشن ہاؤس کراچی میں بھرپور بلوچستان سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد ہو چکا اور اس کے نتیجے میں تمام سٹیک ہولڈرز اپنی اپنی جگہ سرگرم ہو چکے ہیں اور انشاء اللہ جنوری 2025 کے وسط میں اسلام آباد میں بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے ایک قومی کانفرنس کا انعقاد ہمارے ایجنڈے پر ہے تاکہ وفاقی حکومت کے ساتھ خصوصی سرمایہ کاری کونسل کو بھی آن بورڈ لے کر دنیا بھر کو پیغام دیا جائے کہ نہ صرف بلوچستان کی کاروباری برادری، ایف پی سی سی آئی اور بلوچستان کی صوبائی حکومت بلوچستان کی صنعتی و کاروباری ترقی کے لئے یکسو ہو چکے ہیں بلکہ وفاقی اور ایس آئی ایف سی بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔
یہاں میں خاص طور پر یو بی جی بلوچستان کی مقامی قیادت کو سراہنا چاہتا ہوں جس نے اس ضمن میں میرے ویژن اور مشن کو اپناتے ہوئے بلوچستان کی کاروباری برادری کے ساتھ مل کر بلوچستان کی ترقی کا بیڑا اٹھایا ہے۔ اس میں شک نہیں ہے کہ یو بی جی سارے صوبوں کی کاروباری برادری کو ایک زنجیر میں پروئے ہوئے ہے اور باہمی اتحاد و یگانگت کے ذریعے ملکی ترقی و خوش حالی کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار نبھا رہی ہے۔ میرے والد محترم ایس ایم منیر نے اپنے خون سے جس پودے کی آبیاری کی تھی اور جس کی ذمہ داری اب میرے کندھوں پر ہے، وہ یو بی جی اب بلوچستان کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے کمر کس چکی ہے اور نہ صرف بلوچستان کی صوبائی حکومت بلکہ ایف پی سی سی آئی، وفاقی حکومت اور ایس آئی ایف سی کی قیادت بھی اس حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانے کے لئے بھرپور طریقے سے تیار ہے۔ میں بلوچستان کے نوجوانوں کو پیغام دینا چاہوں گا کہ اس نادر موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار ہو جائیں اور اپنے آپ کو جدید کاروباری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھارکھیں کیونکہ بلوچستان کی ترقی کے اصل وارث وہی ہیں۔