افغانستان سے امپورٹ پر ٹیکس ختم کرنا انقلابی اقدام قرار
پشاور(سٹی رپورٹر) فیڈریشن آ ف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری ریجنل آفس خیبرپختونخوا اور افغان قونصلیٹ نے حکومت پاکستان کی افغانستان سے امپورٹ پر ٹیکس ختم کرنے اور افغانستان میں خوراک کی کمی کیلئے فنڈ کے قیام کو انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ٹیکس ختم کرنے سے پاک افغان باہمی تجارت میں بھرپور اضافہ ہوگا،کاروباری سرگرمیوں کو زبردست فروغ مل جائے گااور دوبارہ پاک افغان تجارت طورخم بارڈرسٹیشن منتقل ہوجائے گا۔ ایف پی سی سی آئی آفس میں خیبرپختونخوا کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان اور افغان کمرشل اتاشی محمد فواد ارش کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں افغانستان میں خوارک کی کمی پر قابو پانے کے لئے فنڈ قائم کرنے اور امپورٹ پر ٹیکس ختم کرنے کے لئے فیڈریشن آف پاکستان کے کردار ادا کرنے کو سراہاگیا۔ سرتاج احمد خان نے کہاکہ حکومت نے ایف پی سی سی آئی کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا اور افغانستان امپورٹ ٹیکس فری کردیاہے جو خطے کے بہتر مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اورافغانستان خطے کی تقدیر بدلنے کے لئے باہمی تجارت کو فروغ دیں جو دونوں ممالک میں مہنگائی اور امن وامان کی صورتحال میں بہتری لانے کے لئے مدد گار ثابت ہوگا۔محمد فواد ارش نے افغانستان میں خوراک کی کمی کے لئے پاکستان کے خصوصی فنڈ اور امپورٹ ٹیکس ختم کرنے کو افغانستان کے معاشی صورتحال کے اہم اقدام قراردیتے ہوئے حکومت پاکستان کے کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانستان دونوں برادرملک ایک دل دوجان ہے اور حکومت پاکستان کی جانب سے افغان امپورٹ ٹیکس فری کرنے اور فنڈ دینے سے افغانستان کے معاشی مسائل حل ہونے میں مدد مل جائے گی۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیاپاک افغان تجارت بڑھانے کے لئے ایف پی سی سی آئی اور افغان قونصلیٹ مشترکہ جدوجہد کرے گی اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس جلد منعقد کیا جائے گا جبکہ پاک افغان جائنٹ ایکسپو بھی مارچ یا اپریل میں منعقد پر اتفاق کیا۔