ضم شدہ اضلاع کی کمزور مالی حالت 

  ضم شدہ اضلاع کی کمزور مالی حالت 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

خیبرپختونخوا میں ضم کیے گئے اضلاع کی مالی مشکلات کے حوالے سے صوبائی حکومت نے وفاق سے رابطے کا فیصلہ کر لیاہے، اِس سلسلے میں سامنے آنے والی تجاویز کو دستاویزی شکل بھی دے دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ضم اضلاع کے کمزور مالی حالات پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں وفاق سے10سالہ خصوصی گرانٹ قائم کرنے کے مطالبے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں تجویز دی گئی کہ اِس گرانٹ کو ”پاکستان بلڈنگ گرانٹ“ کا نام دیا جائے،معاشی مسائل کے حوالے سے تیار کی جانے والی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ میں ضم شدہ اضلاع کو شامل کر کے صوبے کا شیئر نئے سرے سے طے کیا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ انضمام کے بعد سے ”فاٹا“ ترقیاتی منصوبوں سے محروم ہو گیا ہے، اضلاع کو بلوچستان اور ملک کے دیگر صوبوں سے 865 ارب روپے کم مل رہے ہیں جس سے قبائلی اضلاع کو سالانہ 72 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے۔

مزید :

رائے -اداریہ -