پروگرام ’ریچارج پاکستان ‘سے سیلاب کے آگے مزاحمت مضبوط، لوگوں کو زندہ رہنے اور ترقی میں مدد ملے گی: امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم
اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکی سفیرڈونلڈ بلوم نے کہا ہے کہ ریچارج پاکستان ایک پرجوش موسمیاتی اقدام ہے جو سیلاب کے آگے مزاحمت کو مضبوط کرے گا اور پاکستان کے کچھ علاقوں میںواٹر سیکیورٹی کو بہتر بنائے گا جہاں پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے، زمینی پانی خاندانوں کو پینے ، فصلوں کو سیراب کرنے اور مویشیوں کی پرورش کے لیے اہم ہے،ایک بیٹری کی طرح، زمینی پانی زمین کو طاقت دیتا ہے، فصلوں کو اگنے کے قابل بناتا ہے اور صاف پانی فراہم کرتا ہے تاکہ لوگ نہ صرف زندہ رہ سکیں بلکہ ترقی بھی کر سکیں۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروسز میں’ ریچارج پاکستان ‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ سب سے پہلے اپنے میزبان پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروسزکے اعتراف میں کچھ کہنے دیں، یہ ایک خودمختار، اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق اوراراکین پارلیمنٹ کی تربیت کی سہولت کیساتھ تربیت گاہ ہے جسے امریکہ کی فنڈنگ سے بنایاگیا ہے، 800 سے زائد اراکین پارلیمنٹ اور عملے کو تربیت فراہم کی گئی ہے اور پارلیمنٹ کے اراکین کے لیے سینکڑوں پالیسی ریسرچ پروجیکٹس کیے ہیں،مجھے یہاں آکر خوشی ہو رہی ہے جب ہم ریچارج پاکستان کے آغاز میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں -
ان کاکہناتھاکہ موسمیاتی بحران کے نتیجے میں قدرتی طورپر بیٹری کو ری چارج کرنے کی صلاحیت کھوئی جا رہی ہے، سخت زمین پانی جذب نہیں کرتی، اس کے بجائےپانی سطح کے ساتھ نیچے کی طرف بہتا ہے اور سیلاب میں بدل جاتا ہے جو لوگوں کی زندگیوں اور معاش کوبھی تباہ کر دیتا ہے لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے، ہم بارش کے پانی کو اکھٹا کرنے ، اسے فلٹر کرنےاور واپس زمین تک پہنچانے کی قدرتی صلاحیت کو دوبارہ ری سٹور کرسکتے ہیں تاکہ خاندانوں ، کسانوں اور مویشیوں کیلئے دستیابی ہو، اور اصل میں ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہی کریں گے ۔
ان کاکہناتھاکہ ریچارج پاکستان کےگرین نفراسٹرکچر پراجیکٹس کے نیٹ ورک سے سیلابی پانی کی گزرگاہوں کی بحالی ، لوگوں کے رہنے یا کام کی جگہ سے دورپانی کو نیا راستہ ملے گا، پانی کے خطرناک بہائو کو روکنے کے لیے گیلی زمین پر دوبارہ جنگلات بنائے گا، زمین میں اضافی پانی کے جذب کی صلاحیت پیدا کرے گا ، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں باون ہزار نو سو ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کم ہو جائے گی اور یہ 127 نئے زیر زمین پانی ذخیرہ کرنے والے بیسن کوپانی کی فراہمی کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں، یو ایس پاکستان "گرین الائنس" کے فریم ورک کے ذریعے، ہم نے قابل تجدید توانائی، سمارٹ ایگریکلچر اور واٹر مینجمنٹ کے سلسلے میں صنعت اور حکومت پاکستان دونوں کے ساتھ شراکت داری کی ہے، ہماری کوششوں نے پاکستانی کاروباروں کے لیے آف شور سے موسمیاتی فنانسنگ تک رسائی کے نئے مواقع پیدا کیے ہیںاور ملازمتیں پیدا کی ہیں، ہم نے ہم نے پاکستان کی لیبر فورس میں نئی ٹیکنالوجی اور مہارتیں لانے کے لیے اسٹارٹ اپ بزنسز کی حمایت کی ہے امریکہ نے گرین کلائمیٹ فنڈ کو 5 بلین ڈالر فراہم کیے ہیں۔
ـ’’ریچارج پاکستان‘‘ اسی مضبوط شراکت داری پر استوار ہے، گلوبل کائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق پاکستان پہلے ہی ہر روز موسمیاتی بحران کے اثرات محسوس کر رہا ہے,2022 کے تباہ کن سیلاب نے 80 لاکھ سے زیادہ افراد کو بے گھر کیا اور 15 بلین ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان پہنچایا۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے پاکستان کے شاندار گلیشیئرز کو نقصان پہنچایا ہے اور پاکستانی کسانوں نے خشک سالی کی وجہ سے فصلوں کو مرجھاتے دیکھا ہے لیکن اکٹھے ہو کر، ہم کمیونٹیز کو موسمیاتی تبدیلی کے کچھ بدترین اثرات کو اپنانے، کم کرنے، اور یہاں تک کہ اسے ریورس کرنے میں مدد کر سکتے ہیں اور ہم اسے اس طریقے سے کر سکتے ہیں جس سے مقامی کمیونٹیزکو معاشی طور پر اوپر اٹھایا جاسکے۔