دیکھ کر غزہ کی حالت، عید کر سکتا نہیں۔۔۔
دیکھ کر غزہ کی حالت، عید کر سکتا نہیں
جشن کرنے کا ابھی میں حوصلہ رکھتا نہیں
ہر طرف بچوں کے لاشے اور بریدہ جسم ہیں
ظلم کے فن سے تراشیدہ ، کشیدہ جسم ہیں
دیکھ کر یہ سب ، خوشی کا حوصلہ پڑتا نہیں
آؤ لے جاؤں مقدس سرزمینوں پر تمہیں
کیا نظر آیا سلامت کوئی بھی اک گھر تمہیں
تم نے پوچھا ہے کہ اتنے دن سے میں ہنستا نہیں
ہوگئے شعبِ ابی طالبؓ کے منظر رونما
بھوک کی شدت سے دیکھو گھاس انھوں نے کھالیا
موسموں کی شدتوں میں سر پہ بھی سایا نہیں
کوئی زنگی ، کوئی ایوبی ، یا کوئی بیبرس
میں پکارے جارہا ہوں اور بجاتا ہوں جرس
اک بھی غیرت مند حاکم کیا کوئی زندہ نہیں
خونِ مظلومین مصعب اتنا بھی سستا نہیں