اوروں کی خطا چھوڑ تو بس اپنی خطا دیکھ۔۔۔
اقبال کا شاہیں ہے خودی دیکھ انا دیکھ
گلشن کی فضا دیکھ تو دنیا کی ہوا دیکھ
جب دی ہےبصیرت بھی بصارت بھی خدانے
”کھول آنکھ فلک دیکھ زمیں دیکھ فضادیکھ“
گر خود سےمحبت ہے تجھےبات مری سن
اوروں کی خطا چھوڑ تو بس اپنی خطا دیکھ
لشکر پہ دلا دیتا ہے غلبہ وہ کئی بار
چھوٹی سی جماعت پہ تو رب کی یہ عطا دیکھ
آفاق میں انفس میں لگا غوطہ کبھی تو
ہستی کو سنوار اپنی تو مت راہ قضادیکھ
یزداں سے جو تو نےوہ کبھی عہد کیاتھا
غفلت میں ہے بھولا ہے تو وہ عہد وفا دیکھ
اے شاعر العین تو آ میری غزل سن
اس طرح کی تو ایک غزل کہہ کےذرادیکھ
اے کاش کوئی مجھکو بھی مل جائےمسیحا
زخمی ہے مرا دل کوئی عامر تو دوا دیکھ
کلام :عامر اعظمی(العین ،متحدہ عرب امارات )