بلوچستان میں کسی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے، سرفراز بگٹی
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشتگردی کے خلاف اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں کسی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سول ہسپتال کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بہت بڑاصوبہ ہے، ریاست کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔
بلوچستان میں ہونے والے حالیہ دہشتگردی کے واقعات پر انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کسی ایک جگہ کو ڈھونڈ کر کارروائی کرتے ہیں، دہشت گردسافٹ ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں اور بلوچستان میں سافٹ ٹارگٹ بنا کر لوگوں کو شہید کیا گیا جبکہ تربت میں بارود سے بھری گاڑی کو فورسز نے پکڑا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر شدید تشویش اور مذمت کا لفظ چھوٹا ہے، میرےاستعفیٰ دینے سے دہشت گردی رک سکتی ہے تو ایک منٹ نہیں لگاؤں گا، میرااستعفیٰ دینا اتنا بڑا کام نہیں ہے، صوبائی اسمبلی جب تک چاہے گی وزیر اعلیٰ رہوں گا۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف اتفاق رائے پیدا کرنےکی ضرورت ہے،کل اسمبلی میں دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے پیداکرنےکی کوشش کریں گے اور ہم تمام معاملات اسمبلی میں لائیں گے۔بلوچستان میں کسی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں، وفاق کا مکمل تعاون بلوچستان کے ساتھ ہے، دکی واقعے کے بعد سے سرچ آپریشن جاری ہے تاہم تفصیلات بعد میں بتاؤں گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دشمن جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہا ہے، ڈپٹی کمشنر پنجگور کے قتل میں ملوث 6 افراد کو مار دیا گیا ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے لیے امداد ی رقم بڑھانے کی کو شش کریں گے۔