عمران فاروق قتل کیس، ٹارگٹ کلرز کا سہولت کار کراچی سے گرفتار، کل عدالت پیش کیا جائے گا
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماءڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ٹارگٹ کلرز کو سہولت فراہم کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم نے گزشتہ 4 سال سے خود کو گھر میں بند کر رکھا تھا۔
تفصیلات کے مطابق معظم علی خان کو گزشتہ روز عزیز آباد سے گرفتار کیا گیا جسے کل عدالت میںپیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق معظم علی خان کی کمپنی نے دونوں ٹارگٹ کلرز محسن علی اور محمد کاشف کو تعلیمی ویزا لگوا کر برطانیہ بھیجا تھا جبکہ عمران فاروق کے قتل کے بعد بھی معظم علی خان کے فون پر کال آئی تھی۔ ذرائع کے مطابق معظم علی خان نے 2010ءمیں افتخار حسین سے بھی رابطہ کیا تھا جبکہ اس نے برطانیہ میں ویزے کی درخواست بھی جمع کرائی تھی۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے معظم علی کو گرفتار کرنے کے بعد ویڈیو اور تحریری بیان بھی ریکارڈ کر لیا ہے جس دوران اس نے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 حساس اداروں کے نمائندے معظم علی سے تفتیش کر رہے ہیں اور اس دوران معظم علی نے ٹارگٹ کلرز کو مالی معاونت دینے اور 2 بار ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرنے کا اعتراف بھی کیا۔ تفتیشی حکام کے مطابق معظم علی خان کو عمران فاروق قتل کے حوالے سے پیشگی اطلاعات مل چکی تھیں جبکہ معظم علی خان کو اس واردات کے حوالے سے منہ بند رکھنے کے احکامات ملے تھے۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے معظم علی گرفتاری سے متعلق سکاٹ لینڈ یارڈ کو باضابطہ طور پر آگاہ بھی کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معظم علی خان کی گرفتاری کی تصدیق کی اور کہا کہ برطانیہ جانے ولے ٹارگٹ کلرز غریب لوگ تھے جو کراچی سے اسلام آباد تک کا ہوائی سفر کرنے کی سکت بھی نہ رکھتے تھے۔ معظم علی خان ہی وہ شخص ہے جس نے دونوں کا ویزا لگوایا اور برطانیہ میں ہزاروں پاﺅنڈ کی فیس بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ معظم علی خان کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ لندن میں دن دیہاڑے ایک پاکستانی شہری کا قتل ہوا تھا اور پاکستان اس تفتیش میں مکمل تعاون کر رہا ہے جبکہ اس گرفتاری سے اس تعاون میں مزی تیزی آ جائے گی۔