جے آئی ڈی سی کیس،سپریم کورٹ جوابات نہ دینے پر اکاﺅنٹنٹ جنرل اورفنانس افسران پر برہم،تحریری جواب طلب

جے آئی ڈی سی کیس،سپریم کورٹ جوابات نہ دینے پر اکاﺅنٹنٹ جنرل اورفنانس افسران ...
جے آئی ڈی سی کیس،سپریم کورٹ جوابات نہ دینے پر اکاﺅنٹنٹ جنرل اورفنانس افسران پر برہم،تحریری جواب طلب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ جے آئی ڈی سی کیس میں اکاﺅنٹنٹ جنرل اور فنانس افسران کے عدالتی سوالات کے جواب نہ دینے پر برہم ہوگئی،عدالت نے جے آئی ڈی سے اکاﺅنٹنٹ جنرل اور فنانس ڈویژن سے 11 بجے تک تحریری جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جے آئی ڈی سی کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی، عدالتی حکم پر فنانس ڈویژن اورکاﺅنٹنٹ جنرل آفس کے افسران پیش ہوئے۔
جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ گیس پائپ لائن تعمیر کیلئے کتنا خرچہ درکارہے ،جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ ابتک منصوبے پر کتنا خرچہ ہوا، جوائنٹ سکرٹری فنانس نے کہا کہ ابھی تک منصوبوں پر تھوڑاخرچہ ہی ہوا ہے ۔
جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ جے آئی ڈی سی سیس کا پیسہ ٹیکس کولیکشن میں کیسے شامل ہوگیا،جوائنٹ سیکرٹری نے کہا کہ جے آئی ڈی سی کی رقم غلطی سے ٹیکس کولیکشن میں گئی ،تحقیقات جاری ہیں،جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اگرافسرتفصیلات نہیں جانتے توپھر سپریم کورٹ کیا کرنے آئے ہیں ،عدالتی استفسار پر روٹین کے جوابات دیئے جارہے ہیں ۔
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ انہی وجوہات کی بناپر بجٹ خسارہ ہوتا ہے،دکاندار کو بھی معلوم ہوتا ہے کہ کیا لیناہے کیادینا ہے ۔عدالت اکاﺅنٹنٹ جنرل اور فنانس افسران کے عدالتی سوالات کے جواب نہ دینے پربرہم ہو گئی،عدالت نے جے آئی ڈی سے اکاﺅنٹنٹ جنرل اور فنانس ڈویژن سے 11 بجے تک تحریری جواب طلب کرلیا۔