وزیر دفاع اور خارجہ رہنے والے خواجہ آصف غدار؟ آرٹیکل 6 کی انکوائری شروع، ایسا انکشاف کہ پاکستانی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں

وزیر دفاع اور خارجہ رہنے والے خواجہ آصف غدار؟ آرٹیکل 6 کی انکوائری شروع، ...
وزیر دفاع اور خارجہ رہنے والے خواجہ آصف غدار؟ آرٹیکل 6 کی انکوائری شروع، ایسا انکشاف کہ پاکستانی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میرا وزیر اعظم بننے کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے ،میں کسی سازش یا کسی ڈیل کی خوشبو نہیں سونگھ رہا ،نہیں چاہتا ہے کہ ذاتی رنجشیں پارٹی معاملات پر اثر انداز ہوں ،ہو سکتا ہے فواد چوہدری اگلا الیکشن پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر لڑیں ،میرے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت انکوائری ہو رہی ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ میرے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت انکوائری ہو رہی ہے،میں ایک سیاسی کارکن ہوں ،مجھ پر غداری کا الزام لگتا ہےتومیرےلئےیہ فخر کی بات ہے،میرے خلاف آئین کی دفعہ چھ کی خلاف ورزی کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ،کابینہ کی ہدایت پر میرے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی ہو رہی ہے،میرے والد پر بھی 124 اے کا مقدمہ بنا تھا ،وہ فاطمہ جناح کی سپورٹ کر رہے تھے ، سیاسی وفاداریاں بدلنے کی روایت ختم کرنی چاہئیں ،سوداگروں پر سیاست کے دروازے بند نہ ہوئے تو یہ کسی کو بھی بیچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نہیں چاہتا ہے کہ ذاتی رنجشیں پارٹی معاملات پر اثر انداز ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کوئی ایسی بات نہیں کی جس سے یہ عندیہ ملتا ہو کہ مجھے کوئی انفارمیشن ہے یا کسی سازش اور بند کمروں اور بند دروازوں کے پیچھے ہونے والی کسی ڈیل کا مجھے قطعی طور پر کوئی علم نہیں ہے،میں ایک ورکر کی حیثیت سے جو بھی تجزیہ کر پاتا ہوں وہ بیان کر دیتا ہوں  اور یہ بھی حقیقت ہے کہ بعض دفعہ میرا تجزیہ غلط بھی ہو جاتا ہےاور کبھی کبھی تجزیہ درست بھی ہو جاتا ہے،موجودہ حالات مستحکم نہیں ہیں ،یہ حالات آگے چل نہیں سکتے،یہی حالات دو چار ماہ یا چھے مہینے مزید چلے تو میں سمجھتا ہوں کہ وطن عزیز کو  ناقابل تلافی نقصان ہو گا ،پہلے ہی ہماری معیشت ایک ایسی نہج اور پوائنٹ پر پہنچ چکی ہے کہ جہاں پر بعض لوگ کہتے کہ اب واپسی ممکن نہیں ،اس کا خمیازہ اور اس کی قیمت ہمیں ادا کرنی پڑے گی ،احسن اقبال آج ہی فگر کوٹ کر رہے تھے کہ آج سے دو سال قبل ورلڈ بینک نے کہا تھا کہ 2020میں پاکستان کی 6 پرسنٹ گروتھ ہو گی ،اُسی ورلڈ بینک نے آج ہماری گروتھ ریٹ 2پوائنٹ 2 کی ہے،یہ ایک بہت بڑا اینڈیکیٹر ہے ،مہنگائی جو ہے وہ اپنی جگہ دنددناتی پھر رہی ہے گلی محلوں میں اور غریب آدمی، مڈل کلاس، لوئر مڈل کلاس اور اپر کلاس سمیت سب   کو کھائے جا رہی ہے،اُن کلاسز کا جن کا بجٹ 19 اور بیس پر بیلنس ہوتا ہے وہ تباہ برباد ہو رہے ہیں ،اللہ تعالی ان کا حامی و ناصر ہو ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میں کسی سازش یا کسی ڈیل کی خوشبو نہیں سونگھ رہا ،میری یہ شدید خواہش ہے کہ موجودہ حکومت کے بارے کسی کے ذہن میں رتی برابر بھی شک باقی نہ رہے کیونکہ یہ تباہی کے پیامبر ہیں،جن کے کندھوں پر بیٹھ کر یہ اقتدار میں آئے ہیں اُنہوں نے پاکستانی عوام کو لوٹ لیا ہے،مجھے کسی کا نام لینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ لوگ لٹیروں کو پہچان چکے ہیں،ان لٹیروں کو بچہ بچہ اور پوری قوم شناخت کر رہی ہے،آپ چیک کر کے دیکھ لیں اِن لوگوں کے ڈی این اے میں کرپشن ہے،آپ دہائیاں پیچھے چلے جائیں وہاں بھی اِن کے قدموں کے نشان ملیں گے ،لوگوں میں اتنی فہم و فراست آ گئی ہوئی ہے کہ ایک اشارے سے ان کو پتا چل جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا وزیر اعظم بننے کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے ،اللہ تعالیٰ کا مجھ پر بڑا فضل ہے اور اُس نے مجھے اِن خواہشات سے آزاد کیا ہے ،اسی لئےجو دل میں آتا ہے وہ کھل کر بول دیتا ہوں ،فواد اگلے الیکشن میں پیپلز پارٹی کا ٹکٹ لے گا ،جہاں جہاں کسی پر واپسی کے دروازے کھلے ہیں وہ وہاں ہی جائے گا ،  1958 سے پہلے کسی سیاست دان پر کرپشن کے الزام نہیں لگے ،ایوب خان کے دور میں کرپشن کے الزامات لگنا شروع ہوئے ۔