’’اپنوں نے ہاتھ کیا، سمجھ نہیں آرہا 11ووٹ کہاں گئے ‘‘

’’اپنوں نے ہاتھ کیا، سمجھ نہیں آرہا 11ووٹ کہاں گئے ‘‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(خصوصی رپورٹ )سینیٹ میں چیئرمین وڈپٹی چیئرمین کے الیکشن کے دوران حکمران اتحاد انتہائی پرامید اور اپوزیشن اتحاد پریشان نظر آیا مگر الیکشن کے نتائج امیدوں کے برعکس آنے پر حکمران اتحاد پر سکتہ طاری ہوگیا ۔پیر کو سینیٹ میں چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے دوران جہاں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز اور وفاقی وزراء ایوان میں متحرک رہے ،وہیں ان کے اتحادیوں کے سینیٹرز بھی ایوان میں خوشگوار موڈ میں دکھائی دیئے جبکہ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار میر صادق سنجرانی اور دیگر اپوزیشن سینیٹرز کی ہوائیاں اڑی رہیں ،لیکن انتخابات کا نتیجہ آنے پر صورتحال یکسر بدل گئی ،بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سینٹر سردار یعقوب ناصر کا کہنا تھا ہمارے ساتھ ا پنو ں نے گڑ بڑ کی سمجھ نہیں آرہا ہمارے گیارہ ووٹ کہاں گئے۔ پولنگ میں ایک ،دو ووٹ آگے پیچھے ہوجائیں تو سمجھ میں آتا ہے لیکن اگر آ پ کے گیار ہ ووٹ ہی نکل جائیں تو ان حالات میں کیا کہا جاسکتا ہے، کسی پر شک نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ تو کوئی نہیں جانتا کس نے کسے وو ٹ دیا ہے تاہم اتنا ضرور کہوں گا ہمارے اپنے ہی لوگوں نے کو ئی گڑ بڑ کی ہے۔دریں اثناء ایسی صورتحال میں مسلم لیگ ن کی سینیٹر کلثوم پرو ین نے ایسا انکشاف کر دیا کہ سن کر ن لیگ کے پیروں تلے زمین ہی نکل گئی ۔معروف صحافی غریدہ فاروقی نے ٹویٹر پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے ن لیگ کی سینیٹر کلثوم پروین کا ویڈیو بیان شیئر کیا جس میں انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ڈپٹی چیئرمین کیلئے انہوں نے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیا عثمان کاکڑ کونہیں ،اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا عثمان کاکڑ( ن) لیگ کے اتحادی ہیں، چیئرمین سینیٹ کیلئے کس کو ووٹ دیاکے سوال پر انکا کہناتھا بلوچستان کے امیدوار کو نہیں راجہ ظفر الحق کو دیا، پارٹی میں تقسیم کے سوال کے جو اب میں کہا( ن) لیگ میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔ادھرعوامی نیشنل پارٹی کی سینیٹر ستارہ ایازکا کہنا تھاانہوں نے چیئرمین کیلئے راجہ ظفر الحق اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈی والا کو ووٹ دیا۔نجی ٹی وی ’ڈان نیوز‘ کے مطابق اے این پی کی سینیٹر ستارہ ایاز کا کہناتھا عوامی نیشنل پارٹی نے مسلم لیگ ن کی حمایت کی تھی تاہم مسلم لیگ ن نے اپنے امیدواروں کا اعلان بالکل آخر میں کیا اور ان کیلئے کوئی مہم نہیں چلا ئی جبکہ پیپلز پارٹی نے اپنے امیدواروں کیلئے پوری مہم چلائی اور ایک ایک سینیٹر کے پیچھے گئے جبکہ انہیں ٹیلیفون بھی کیے۔ادھر ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے اہم حکو متی عہدیدار کی بہن نے بھی پارٹی کے چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدوار راجہ ظفر الحق کوذاتی عناد کے باعث ووٹ نہ دیا تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ۔

مزید :

صفحہ اول -