جرگہ نے صلح کیلئے 4 سالہ بچی کا نکاح نوجوان سے کرا دیا، نکاح خواں سمیت 13 گرفتار

جرگہ نے صلح کیلئے 4 سالہ بچی کا نکاح نوجوان سے کرا دیا، نکاح خواں سمیت 13 گرفتار
جرگہ نے صلح کیلئے 4 سالہ بچی کا نکاح نوجوان سے کرا دیا، نکاح خواں سمیت 13 گرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (ویب ڈیسک) خیبر پی کے کے ضلع بونیر میں مقامی جرگہ نے دوفریقین کے مابین صلح کرنے کیلئے 4 سالہ معصوم بچی کو سورہ میں دیتے ہوئے اس کا نکاح مخالف فریق کے ایک نوجوان سے کرا دیا،پولیس نے اطلاع ملنے پر کارروائی کرتے ہوئے نکاح خواہ اور جرگہ کے ارکان سمیت 13 افراد کو گرفتار کرلیا جن میں لڑکی کا والد اور دادا بھی شامل ہے۔

روزنامہ نوائے وقت کے مطابق تھانہ نگرئی بونیر پولیس  سٹیشن کے اہلکار بخت بلند خان نے بتایا 5 مئی کو انہیں اطلاع موصول ہوئی تھی چندن کلے بانڈہ تنگی میں مقامی جرگہ نے ایک مسجد میں دو فریقین کے مابین تنازعہ کو ختم کرنے کیلئے 4 سالہ سلمہ دختر وزیر علی کا نکاح مخالف فریق کے 12 سالہ مجیب اللہ ولد گل ریش خان سے کرا دیا ہے، لڑکی کو کم عمر ہونے کے باعث ابھی رخصت نہیں کیا لیکن باقی تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ بخت بلند نے بتایا ’’اطلاع موصول ہونے کے بعد ہم نے تفتیش شروع کی تو معلوم ہوا 3 ہفتے قبل عاصم خان عرف موسم خان ولد سید لائیق نامی نوجوان نے اپنے ہمسایہ گل ریش خان کی صاحبزادی آسیہ کو ورغلا پھسلا کر اغواء کرلیا تھا جس کے باعث دونوں خاندانوں میں تنازعہ پیدا ہوگیا تھا، دونوں خاندانوں کے مابین صلح کرنے کیلئے مقامی جرگہ نے عاصم خان اور گل ریش کی صاحبزادی کا نکاح کروانے اور صلح کرنے کیلئے واپس گاؤں بلا لیا‘‘۔

پولیس کے مطابق دونوں کے واپس گاؤں آنے کے بعد جرگہ نے ان کا اس فیصلے پر نکاح کردیا کہ عاصم کی بھتیجی 4 سالہ سلمہ دختر وزیر علی کی شادی گل شیر کے بیٹے مجیب اللہ سے کی جائے گی اور وزیر علی کو لڑکی دینے کے ساتھ2 لاکھ روپے نقد بھی ادا کرنے ہوں گے۔ اس فیصلے کی روشنی میں نکاح کے بعد دونوں فریقین کے مابین صلح ہو گئی۔

بخت بلند نے بتایا تفتیش کے دوران اطلاع کو درست پاکر گزشتہ شب کارروائی کی گئی جس کے دوران دونوں فریقین سے مجموعی طور پر 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں بچی کا والد وزیر علی، دادا سید لائیق جبکہ دوسرے گھرانے کے زرتاج، قاسم خان اور وکیل شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ جرگہ ممبران میں بخت زمین، اشتر خان، تانوش خان، ریاض، بخت سلطان، امیر محمد خان، امروز خان اور نکاح خوان مولانا ظاہر سید کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف 310 اے اور 39 چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2010 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔