مارچ میں انتخابات کی خواہش کیوں؟

        مارچ میں انتخابات کی خواہش کیوں؟
        مارچ میں انتخابات کی خواہش کیوں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

      جے یو آئی کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے چیرمین مولانا فضل الرحمن مارچ میں الیکشن کروانے کے خواہش مند, مسلم لیگ ن بھی مارچ میں الیکشن کروانے کے مولانا فضل الرحمن کے موقف کی حامی, جنوری کی بجاے مارچ میں الیکشن کروانے کا مقصد ایک خوشگوار موسم یعنی موسم بہار نہ تو زیادہ سردی اور نہ ہی زیادہ گرمی معتدل موسم سے فایدہ اٹھانے کا پلان,ذرائع نے پاکستان کو بتایا ہے کہ چونکہ الیکشن کی باقاعدہ تاریخ دینے کا اختیار تو الیکشن کمیشن کے پاس ہے کوی بھی سیاسی جماعت ان کو الیکشن کی تاریخ اپنی مرضی کی ڈیٹ کے حوالے سے ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی اسی لیے پی ڈی ایم کے چیرمین مولانا فضل الرحمن نے بذریعہ پریس کانفرنس یہ تجویز دی کہ چونکہ جنوری میں بہت زیادہ سردی ہوتی ہے جس کی وجہ سے برفباری والے علاقوں میں رہنے والے لوگ سردی کی شدت کی وجہ سے گھروں سے نکلنے سے قاصر ہوتے ہیں لہذا الیکشن کمیشن شیڈول جاری کرنے سے پہلے موسم کی شدت کو لازمی سامنے رکھے,,ذرائع  کے مطابق جب گزشتہ روز سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ مولانا فضل الرحمن کی ملاقات ہوی تو اس میں بھی آیندہ الیکشن کے شیڈول اور موسمی اثرات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا,,ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن بھی اندرون خانہ موسمی شدت کو دیکھتے ہوے خوشگوار موسم میں الیکشن کروانے کی خواہاں ہے امکان ہے کہ یہ دونوں جماعتیں اپنے اس موقف کے حوالے سے باقی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے لیں تاکہ ایک مشترکہ موقف بذریعہ پریس کانفرنس الیکشن کمیشن تک پہنچایا جاے,یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ پیپلز پارٹی نہ تو موسم اور نہ ہی خراب معاشی صورت حال کی وجہ سے الیکشن کو آگے لیجانے کے حق میں ہے اور وہ اپنا موقف ہر فورم پر واضح کرچکے ہیں۔

مزید :

رائے -کالم -