بالی ووڈ میں مقبول بھارتی سیاستدان بابا صدیق کون تھے؟ جانیے
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی سیاستدان اور ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیربابا صدیق ممبئی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔
بابا صدیق کو ممبئی میں مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن بیٹے ذیشان صدیق کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔بابا صدیق بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے۔ بابا صدیق کی جانب سے بالی وڈ ستاروں کو ہر سال ماہ رمضان میں افطار پارٹی پر مدعو کیاجاتا تھا۔اس افطار میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے شوبز ستارے اور دیگر شخصیات شریک ہوتی تھیں۔
بابا صدیق کے افطار نے ہی ماضی میں ایک دوسرے کے حریف سمجھے جانے والے شاہ رخ خان اور سلمان خان کو قریب کیا اور یہ تعلق اب اچھی دوستی میں بدل گیا ہے۔
انہیں تعلقات کے بعد دونوں ایک دوسرے کی فلموں میں کام کرنے لگے ہیں۔ بابا کی سلمان خان سے دوستی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بابا صدیق پر حملے کی اطلاع ملتے ہی وہ بگ باس کی شوٹنگ چھوڑ کر وہ ہسپتال پہنچ گئے۔
بابا صدیق کون ہیں؟
بابا ضیاء الدین صدیق ایک بھارتی سیاست دان ہیں جو ریاست مہاراشٹرا کے واندرے مغربی ودھان سبھا کے حلقہ سے رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) رہ چکے ہیں۔ وہ 1999، 2004 اور 2009 میں لگاتار تین بار ایم ایل اے رہے اور اس سے قبل مسلسل دو مرتبہ (1992–1997) میں میونسپل کارپوریٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بابا صدیق کی شادی شہزین صدیق سے ہوئی ہے اور ان کے دو بچے بیٹی ڈاکٹر عرشیہ اور بیٹا ذیشان ہیں۔
اس کے علاوہ ان کی دوستی کئی بالی وڈ اداکاروں سے بھی ہے جن میں شاہ رخ خان، سلمان خان، سنجے دت اور دیگر شامل ہیں۔
بابا صدیق کی افطار پارٹی کئی سالوں سے مشہور ہے، پہلے اس میں صرف سیاستدان ہی آتے تھے لیکن آہستہ آہستہ انہوں نے بالی وڈ کی مشہور شخصیات کو بھی مدعو کرنا شروع کر دیا اور ان کی افطار پارٹی اور بھی مقبول ہو گئی۔