” نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے “ امریکی خط پر ڈی جی آئی ایس آئی نے واضح اعلان کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے واضح کر دیاہے کہ سلامتی کونسل کی میٹنگ کے جاری ہونے والے اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے ۔
پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا کہ "عمران خان نے ایک بات کہی اور اس پر ایک بیانیہ بنایا جارہاہے کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں عسکری قیادت نے بیرونی ساز ش کو تسلیم کیا، اس پر آپ کا کیا موقف ہے ، آپ کی جانب سے اس کی حقیقت بیان نہیں کی گئی؟ ۔"
میجر جنرل بابرافتخار نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک عسکری قیادت کا موقف ہے ، جو کہ اس نیشنل سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ میں دیا گیا ، وہ موقف اس میٹنگ میں بھر پور طریقے سے دیدیا گیاہے ، اس کے بعد علامیہ جاری ہوا، اس میٹنگ میں ہونے والی بات نہیں بتا سکتا ، جو اعلامیہ جاری ہوا اس اعلامیے کو دیکھیں تو جو میٹنگ میں ہوا وہ اس اعلامیے میں موجود ہے ، جو الفاظ اس اعلامیے میں ہیں وہ آپ کے سامنے ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیزکا تعلق ہے وہ دن رات ایسی دھمکیوں کے خلاف چوکنا ہیں اور اس کے خلاف کام کر رہی ہیں، اگر کسی نے پاکستان کے خلاف کوئی بھی سازش کرنے کی کوشش کی تو اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دیں گے ، ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز اور ادارے بھر پور کام کر رہے ہیں اور چوکنا ہیں، ان پوٹ دیدی گئی ہے ، اعلامیہ میں بڑے واضح الفاظ میں لکھا ہواہے کہ کیا تھا اور کیا نہیں تھا ، اس میں سازش کا لفظ ہے ؟ میرے خیال سے نہیں ہے ،
اس کانفرنس کے منٹس ہیں، ان منٹس کو حکومت ڈی کلاسیفائی کر سکتی ہے ، ایک روز قبل وزیراعظم نے کہاہے کہ پارلیمانی سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ بلائیں گے ، اگر وہ بلائی جاتی ہے تو مسلح افواج کے سربراہان وہی موقف اب بھی دیں گے ۔ مجھے امید ہے کہ میں نےسب کچھ واضح کر دیاہے ۔