بے وقار اس نے کیا  منہ میں نوالہ دے کر۔۔۔

بے وقار اس نے کیا  منہ میں نوالہ دے کر۔۔۔
بے وقار اس نے کیا  منہ میں نوالہ دے کر۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میری قسمت میں اندھیرا ہے اجالا دے کر 
سب نے لوٹا ہے محبت کا حوالہ دے کر

میں نے یہ اس سےکہا دنیا مجھے دیکھنی ہے
نوچ لیں آنکھیں مری ہاتھوں میں پیالہ دے کر

اس نے عزت سے مرے سامنے روٹی رکھی
بے وقار اس نے کیا  منہ میں نوالہ دے کر

سامنے لاش رکھی بیٹے کی اور پرسہ دیا 
لوگ پھر چلتے بنے ماں کو سنبھالا دے کر

تیری ہر یاد کے مسکن کا بدل تھا ہی نہیں
میں نے تو فرض نبھایا تھا ازالہ دے کر

میری نظروں میں مکرم ہے وہی شخص منال
جس نے سر ڈھانپا محبت سے دوشالہ دے کر

کلام :ثمینہ رحمت منال

مزید :

شاعری -