سندھ اپیکس کمیٹی کا اجلاس
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ اپیکس کمیٹی کا 32واں اجلاس ہوا، جس میں اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے صوبے کی مجموعی صورتحال خاص طور پر شدت پسندی کے بڑھتے رحجانات کی روک تھام کے حوالے سے غور و خوض کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں شدت پسندی کی روک تھام کے لئے ایک ادارہ قائم کرنے پر اتفاق کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر فیک مواد کی روک تھام کے لئے خصوصی سیل کے قیام کا فیصلہ بھی کیا جبکہ اجلاس کے شرکاء نے کراچی میں ہیوی ٹریفک کے مسائل اور اِس پر سامنے آنے والے عوامی ردِعمل پر بھی گفتگو کی۔ کراچی میں ڈمپرز کی تیز رفتاری سے کچلے گئے کئی افراد کی اموات کی وجہ سے عوام نے ڈمپرز جلا کر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا جبکہ چند روز قبل غیر ملکی فوڈ چین پر حملہ کر کے اِسے شدید نقصان بھی پہنچایا گیا۔ اِس کے علاوہ بھی اکثر اوقات جلسے، جلوس اور ریلیوں میں عوام مشتعل ہوجاتے ہیں جس سے جانی اور مالی نقصان اُٹھانا پڑتا ہے جس کی کئی وجوہات ہیں تاہم نوجوان نسل میں شدت پسندی کا عنصر بڑھنے کی ایک وجہ اُن کے لئے غیر یقینی مستقبل بھی ہے،اِن کا جانی خطرات مول لے کر بیرون ملک جانے کے غیرمحفوظ راستے استعمال کرنا بھی اِسی جنونیت کا عکاس ہے۔ حکومت سندھ کی طرف سے اِس کی روک تھام کے لئے ایک ادارے کا قیام خوش آئند ہے جہاں اِن پر تحقیق کر کے ممکنہ حل تلاش کیے جائیں گے تاہم معاشرے کو پُرامن رکھنے کے لئے عدل اور انصاف کا نظام بھی بہتر بنانا ہو گا کیونکہ عوام کو اپنے حقوق کے حصول کے لئے دشواریاں نظر آئیں تو اِن میں بے چینی بڑھ جاتی ہے۔ صوبائی حکومت کو تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے تاکہ نوجوان نسل میں اُمید برقرار رہے۔
٭٭٭٭٭