189 کارروائیوں میں کالعدم تنظیموں کے 10 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا: سی ٹی ڈی پنجاب

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں 189 کارروائیوں کے دوران کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 10 دہشت گردوں کو گرفتار کرکے دہشت گردی کی ممکنہ بڑی کارروائیاں ناکام بنادیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سی ٹی ڈی پنجاب نے صوبے بھر میں 73 انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے بعد 10 دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق آج جاری کردہ ایک بیان میں سی ٹی ڈی پنجاب کے ترجمان کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے نے صوبے کے مختلف اضلاع میں 189 انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیاں کیں جن میں 189 مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی گئی اور 10 دہشت گردوں کو اسلحہ، دھماکہ خیز مواد اور دیگر ممنوعہ اشیاءسمیت گرفتار کیا گیا۔ان دہشت گردوں کو لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، جہلم اور بہاولپور میں انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں میں بادل سنگھ، سورج سنگھ، سراج، ہدایت اللہ، دیدار حسین، صداقت حسین اور دیگر شامل ہیں اور ان کا فتنہ خوارج، الزینبیون اور دیگر تنظیموں سے وابستہ ہے۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے بیان میں مزید کہا گیا کہ دہشت گرد سورج سنگھ اور بادل سنگھ کو راولپنڈی سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد سمیت گرفتار کیا گیا، دونوں دہشت گرد ننکانہ صاحب سے تعلق رکھتے ہیں۔بیان کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے تقریباً 2645 گرام دھماکہ خیز مواد، 16 ڈیٹونیٹر، 37 فٹ سیفٹی فیوز وائر، نیز کالعدم تنظیموں کے 75 پمفلٹ، رسالے، موبائل فون اور نقدی برآمد ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں نے راولپنڈی اور دیگر شہروں میں اہم عمارتوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی،گرفتار دہشت گردوں کے خلاف نو مقدمات درج کر لئے گئے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ رواں ہفتے کے دوران مقامی پولیس اور سکیورٹی ایجنسیوں کے تعاون سے 2053 کومبنگ آپریشن بھی کئے گئے، اس دوران 82473 افراد کی جانچ پڑتال کی گئی، 263 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا اور 226 فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی گئیں۔
پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کی جانب سے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس ) کی جانب سے شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق فروری میں دہشت گردانہ حملوں میں معمولی اضافہ ہوا لیکن شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔پی آئی سی ایس ایس کے مطابق گزشتہ ماہ ملک میں 79 دہشت گردانہ حملے ہوئے، جن میں 55 شہری اور 47 سکیورٹی اہلکار جاں بحق جبکہ 45 شہری اور 81 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔
دریں اثنا، رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے 156 دہشت گردوں کو ہلاک، 20 کو زخمی اور 66 کو گرفتار کیا۔