جب فاتح القدس سلطان صلاح الدین ایوبی پنکھے پر لکھی عبارت پڑھتے ہی اشک بار ہوگئے
فاتح قدس سلطان صلاح الدین ایوبی نے ایک سو سے زائد جنگ لڑیں اوراسلامی سلطنت کو طویل عرصہ تک صلیبیوں سے محفوظ کردیا تھا ۔وہ سادہ مزاج سلطان تھے جنہوں نے اپنے پیچھے کوئی مال نہیں چھوڑا تھا ۔انکی جمع پونجی صرف ستاون دینار تھے ۔انگریز مورخ بھی سلطان ایوبی کی سادگی اور عالی ظرف ہونے کا اعتراف کرتے ہیں۔سلطان ایوبی پر لکھی گئی بے شمار کتابوں میں یہ لکھا ہے کہ وہ سچے عاشق رسولﷺ تھے اور درود شریف کثرت سے پڑھتے تھے۔سرکار مدینہﷺ سے انکی والہانہ محبت و احترام کا یہ واقعہ فاتح القدس میں تحریر ہے۔ ایک دفعہ حاکم مدینہ نے سلطان صلاح الدین ایوبی کو ایک تحفہ بھیجا۔لانے والے نے کہا ’’اے سلطان حاکم مدینہ نے آپ کے لئے ایک ایسا خاص تحفہ بھیجا ہے جو آج تک شائد آپ کو کسی نے نہ دیا ہو‘‘
سلطان نے جب اس تحفے کے لحاف کو کھولا تو اس میں کجھور کے پتوں کا بنا ہواایک پنکھا تھا۔ سلطان نے لانے والے سے پوچھا’’ اس میں کیا خاص بات ہے۔ جو تم لوگ اتنی دور سے میرے لئے یہ پنکھا لے کر آئے ہو‘‘
دلوں پر دھاک بیٹھانے والا وظیفہ
وفد نے کہا ’’اے عظیم سلطان ذرا اس کے دوسری طرف کی عبارت پڑھ لیجئے‘‘ سلطان نے پنکھے کو جب دوسری طرف الٹا تو اس پر لکھا تھا۔ ’’ یہ پنکھا حاکم مدینہ کی طرف سے سلطان کے لئے ایک خاص تحفہ ہے جو کہ اس کجھور کے پتوں سے بنایا گیا ہے جوبالکل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ انور کے ساتھ متصل ہے۔‘‘
سلطان نے جب یہ پڑھا تو اس کی آنکھوں میں آنسو جاری ہوگئے اور پنکھے کو چوم کراپنے سر پر رکھا اور درود شریف پڑھ کر کہنے لگا۔’’ واقعی اس سے پہلے آج تک کسی نے مجھے ایسا تحفہ نہیں دیا‘‘