کیرالہ پولیس کا مظاہرین پر تشدد، آسام کے 3مسلم اکثریتی اضلاع میں مزید پابندیاں 

  کیرالہ پولیس کا مظاہرین پر تشدد، آسام کے 3مسلم اکثریتی اضلاع میں مزید ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


     نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مودی سرکار کی طرف سے بی جے پی رہنماؤں کے گستاخانہ بیانات کیخلاف احتجاج کرنیوالوں کی آوازوں کو خاموش کرنے کی مزموم کو ششیں مزید تیز ہو گئی ہیں اوراحتجاج کو روکنے کیلئے آسام کے تین مسلم اکثریتی اضلاع میں پابندیاں ا و ر امتناعی احکامات نافذ کرتے ہوئے تینوں اضلاع میں جلوس، ریلی، دھرنے اورپوسٹر کی تقسیم پر پابندی لگادی گئی ہے۔اترپردیش میں گرفتار سماجی رہنما جاوید احمد پر غیر قانونی ہتھیار اور قابل اعتراض پوسٹر رکھنے کے الزامات لگادیئے گئے۔الٰہ آباد میں گزشتہ روز سماجی کارکن جاوید ا حمدکا گھر مسمار کیا گیا تھا،جبکہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے گھر گرانے کو معمول کی کارروائی قرار دیا، تاہم سماجی کارکن کا گھرگرائے جانے کیخلاف وکلا ء نے الٰہ آباد ہائیکورٹ میں درخواست دیدی،جس میں موقف اختیار کیا گیا جاوید احمدکا گھر ان کی اہلیہ کے نام پر ہے اورگھرگرایا جانا غیر قانونی ہے،گھر گرانے سے قبل غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کوئی نوٹس بھی نہیں بھیجا گیا،گھرگرائے جانے کے باوجود طالبعلم رہنما اور جاوید احمدکی صاحبزادی آفرین فاطمہ نے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا ہے، آفرین کی حمایت میں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بھی چل رہا ہے،نئی دہلی کی جواہر لعل یونیورسٹی میں آفرین اور ان کے والد کے حق میں یکجہتی مارچ بھی کیا گیا۔کیرالہ میں پولیس کا مظاہرین پر لا ٹھی چارج، اس دوران طلبا رہنما عائشہ رینا کو پولیس سڑک پر گھسیٹتی ہوئی لے گئی اور تھانے میں بھی نازیبا سلوک کیا گیا۔دوسری جانب گستا خانہ بیان سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی بی جے پی ترجمان کیخلاف اب تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔احتجاج کے جرم میں بھارت بھر میں چار سو کے قریب افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
بھارت پابندیاں 

مزید :

صفحہ اول -