شاہد خاقان عباسی کا ساڑھے تین گھنٹے لوڈشیڈنگ کا دعویٰ بھی ہوا ہوگیا، شہریوں کا جینا محال
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماء شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ24گھنٹوں میں صرف ساڑھے تین گھنٹے باقی رہ گیا لیکن حقیقت اس کے برعکس نکلی اور کسی علاقے سے تصدیق نہیں ہوسکی کہ وہاں مجموعی طورپر صرف ساڑھے تین گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوئی ہو، البتہ یہ معلومات ضرور ملی ہیں کہ لاہور کے بھی کئی علاقوں بالخصوص ماڈل ٹائون کے نواحی علاقے میں آٹھ ، آٹھ گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے ، آج بھی صبح 8 بجے سے لیاقت آباد فیڈر کی بجلی بند ہے، اسی طرح میانوالی میں سابق وزیراعظم عمران خان کے حلقہ انتخاب میں 16 سے 18 گھنٹے تک بجلی غائب رہنا معمول ہے ۔
میانوالی سے شہریوں نے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ اتنی بجلی ضرور دستیاب ہوجاتی ہے کہ پینے کے لیے پانی جمع کرلیں، اس کے علاوہ پنکھے کی ہوا میں سونے کا خواب تو عمران خان کے وزیراعظم کی کرسی سے اترنے کے ساتھ ہی دیکھنا چھوڑ چکے ہیں۔ شدید گرمی کے باوجود 10 سے 15 منٹ سے زیادہ بجلی دستیاب نہیں ہوتی ، سیاستدان کھڑے ہوکر سرعام غلط بیانی کرتے ہیں۔
ادھر لاہور میں کوٹ لکھپت، پنڈی سٹاپ، پیکو روڈ، دھلے بازار کے علاقوں میں بجلی کئی کئی گھنٹے بند رہنا معمول بن چکی ہے ، آج بھی صبح 8 بجے سے بدستور بجلی بند ہے، دو دن پہلے رات 12 بجے کے بعد بند ہوکر اگلی صبح تقریباً 8 بجے بجلی فراہم کی گئی ، اس علاقے میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ یادرہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ساڑھے تین گھنٹے لوڈشیڈنگ کا دعویٰ کرچکے ہیں ۔