اے این پی صوبوں میں آئینی عدالت بنانے کی مخالف

اے این پی صوبوں میں آئینی عدالت بنانے کی مخالف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سربراہ اے این پی ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ہم نے صوبوں میں آئینی عدالت بنانے کی مخالفت کی ہے۔

26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر ایمل ولی خان نے گفتگو کی اور کہا کہ اے این پی نے صوبہ خیبر پختونخوا کا نام بدلنے کی تجویز دی ہےصوبے کا نام صرف “پختونخوا “ رکھنے پر کسی جماعت نے مخالفت نہیں کی، 18ویں آئینی ترمیم میں پختونخوا کے ساتھ زبردستی خیبر کا لفظ لگایا گیا تھا۔ 
اے این پی سربراہ نے مزید کہا کہ صوبے کا نام خیبر پختونخوا رکھنے کے باوجود پختونوں کو شناخت نہ مل سکی، لوگوں نےصوبے کو ’کے پی‘ یا ’کے پی کے‘کہنا شروع کردیا تھا۔موقع مل رہا ہے کہ میں اپنے اجداد کے خواب کو عملی جامع پہنا رہا ہوں، امید ہے حتمی مسودے میں بھی کوئی جماعت اس کی مخالفت نہیں کرے گی۔

ایمل ولی خان نے یہ بھی کہا کہ یقین سے کہہ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی صرف وقت ضائع کررہی ہے، جو بھی مسودہ آجائے پی ٹی آئی کسی قسم کی مثبت تجویز نہیں لائے گی۔ 
انہوں نے کہا کہ اے این پی نے وفاق میں آئینی عدالت بنانے کی حمایت کی ہے، ہم نے صوبوں میں آئینی عدالت بنانے کی مخالفت کی ہے۔وفاقی آئینی عدالت اور سپریم کورٹ میں وفاق کی تمام اکائیوں کی برابر نمائندگی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی وسائل کی تقسیم پر تمام اکائیوں کی برابر نمائندگی کے ساتھ خصوصی کمیٹی کے قیام کی تجویز دی ہے۔

مزید :

قومی -