پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ خودکشی کرنے والی طالبہ کی موت کی وجہ سامنے آگئی

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ خودکشی کرنے والی طالبہ کی موت کی وجہ سامنے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)پنجاب یونیورسٹی کےگرلز ہاسٹل میں مبینہ خود کشی کرنے والی طالبہ کے والدین نے پولیس کو کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہ کرنے کا لکھ کر دے دیا۔

پنجاب یونیورسٹی آئی ای آر ڈیپارٹمنٹ کی 23سالہ طالبہ نے گزشتہ روزگرلز ہاسٹل نمبر 8 کے کمرہ نمبر 91 میں مبینہ طور پر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی۔ہاسٹل وارڈن نے کمرے کا دروازہ توڑکر دیکھا تو لڑکی کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی۔

لڑکی کے والد اور والدہ نے پولیس کو لکھ کر دیا کہ کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔ اس پر پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ان کے حوالے کر دی۔ 
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق طالبہ کی موت گردن کی ہڈی ٹوٹنے سے ہوئی، طالبہ کی گردن پر رسی کا نشان واضح ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہناہے کہ طالبہ کی مبینہ خودکشی کی وجوہات سامنےنہیں آسکیں اور طالبہ کا تعلق سمبڑیال ضلع سیالکوٹ سے تھا۔