پہلی بار پاکستانی پرچم کی سلائی کرنے والے ماسٹر افضل حسین کی قبر کی تصویر سوشل میڈ یا پر وائرل

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) زندہ اقوام اپنے ہیروز کو ان کے شایان شان مقام و مرتبہ دیتی ہیں مگر پاکستان میں اس کے برعکس ہوتاآیا ہے۔ رواں یوم آزادی پر پہلی بار پاکستان کا پرچم سلائی کرنے والے ماسٹر افضل حسین کی قبر کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہو چکی ہے اور کوئی اس کی دیکھ بھال کرنے والا نہیں۔
ماسٹر افضل حسین کو ’بابائے پرچم‘ کے لقب سے پکارا جاتا ہے۔ کراچی میں ماسٹر افضل کی فیملی اب بھی انتہائی غربت میں زندگی گزار رہی ہے ، جنہیں حکومت پاکستان کی طرف سے فراموش کیا جا چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق افضل حسین اور ان کے چھوٹے بھائی الطاف حسین نے 1947ءمیں پاکستان کے آزاد ہونے سے دو ماہ قبل پہلی بار پاکستان کا پرچم سلائی کیا تھا۔
وہ شخص جس نے پاکستان کا جھنڈا ڈیزائن کیا۔
— Zuhraa ???? (@Pagli_hu_yar) August 16, 2021
"بابا ای پرچم" ماسٹر افضل حسین pic.twitter.com/nqlZu74Rt1
ماسٹر افضل حسین کی دہلی میں دکان تھی جہاں وہ تحریک پاکستان کی اہم شخصیات کے لیے شیرانیاں اور سوٹ سلائی کرتے تھے۔ قیام پاکستان کے بعد دیگر مسلمانوں کی طرح ماسٹر افضل حسین بھی اپنا سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر پاکستان چلے آئے اور کراچی میں مقیم ہوئے۔
پاکستان آنے کے بعد انہوں نے پاکستان کے لیے اپنی خدمات کا کبھی تذکرہ کیا، نہ حکومت کی طرف سے ان کی کبھی پذیرائی ہوئی۔ بعد ازاں حکیم محمد سعید نے ان کی پاکستان کے لیے خدمات کو اجاگر کیا، جس پر جنرل ضیاءالحق کے دور میں ماسٹر افضل کے لیے تمغہ حسن کارکردگی کا اعلان کیا گیا۔ ماسٹر افضل ہڈیوں کے کینسر میں مبتلا ہو کر 15جولائی 1987ءکو دنیا فانی سے کوچ کر گئے، لیکن اعلان کردہ تمغہ حسن کارکردگی انہیں آج تک نہیں مل سکا۔