یہ سزا بخش بار بار مجھے ۔۔۔
کر نگاہوں سے بیقرار مجھے
یہ سزا بخش بار بار مجھے
لوگ کیا کیا گمان کر لیں گے
یوں محبت سے مت پکار مجھے
غیرت عشق کا تقاضہ دیکھ
جیت لگتی ہے اپنی ہار مجھے
گر کے کس کام کا رہونگا میں
اپنی پلکوں سے مت اتار مجھے
کون آواز دے کے بھول گیا
کس کا رہتا ہے انتظار مجھے
اب نہ بیدار ہوں نہ خوابیدہ
کیسا بزمی ہے یہ خمار مجھے
کلام :سرفراز بزمی(سوائی مادھوپور ،راجستھان انڈیا)