سینیٹ کا 16واں پارلیمانی سال : قانون سازی سست روی کا شکار رہی

سینیٹ کا 16واں پارلیمانی سال : قانون سازی سست روی کا شکار رہی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آن لائن )سینیٹ کا 16واں پارلیمانی سال : قانون سازی سست روی کا شکار رہی ،ایوان اپنا تین چوتھائی ایجنڈا نمٹانے میں کامیاب رہا۔اس برس کے دوران ایوان کی قیادت میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ 51 نئے اراکین نے بھی حلف لیا۔ پندرہویں پارلیمانی سال کے مقابلے میں قانون سازی، حکومتی کارکردگی کی نگرانی، کمیٹیوں کی کارروائی اور نظم و ضبط کے اعتبار سے اس برس سینیٹ کی کارکردگی روبہ زوال رہی ۔البتہ وقت کی پابندی کے معاملے میں گذشہ برس کی نسبت بہتری دیکھنے میں آئی۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اس برس 20 حکومتی قانونی مسوّدات اور چھ نجی قانونی مسوّدات منظور کیے گئے جبکہ گذشتہ برس 33 حکومتی مسوّدات اور 17 نجی مسوّدات منظور کیے گئے تھے۔اس کمی کی وجہ موجودہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹ میں عددی اقلیت ہوسکتی ہے۔ سولہویں پارلیمانی سال کے دوران ایوان اپنے ایجنڈے پر شامل تین چوتھائی امور نمٹانے میں کامیاب رہا جبکہ اس سے پچھلے برس یہ شرح 98 فیصد رہی تھی۔ ایوان نے اس برس 30 قراردادیں منظور کیں، 14 تحریکیں زیر قاعدہ، 218 پر بحث کی اور 745 سوالات پوچھے۔ دوسری جانب، پندرہویں پارلیمانی سال کے دوران 69 قراردادوں کی منظوری دی گئی تھی، 73 تحاریک زیرِ بحث آئیں تھیں، اور 1538 سوالات پوچھے گئے تھے۔سولہویں پارلیمانی سال کے دوران ایوان کی 76 نشستیں ہوئیں جبکہ پندرہویں پارلیمانی سال کے دوران 105 نشستیں منعقد کی گئیں تھیں۔ سولہویں پارلیمانی سال کے دوران احتجاج یا واک آؤٹ کے 39 واقعات پیش آ ئے جبکہ گذشتہ سال ان واقعات کی تعداد محض چھ تھی۔
سست روی

مزید :

صفحہ آخر -