امریکہ کا یمن پر حملہ، 31 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی، ٹرمپ کی تباہ کن مہلک طاقت کے استعمال کی دھمکی

امریکہ کا یمن پر حملہ، 31 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی، ٹرمپ کی تباہ کن مہلک ...
امریکہ کا یمن پر حملہ، 31 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی، ٹرمپ کی تباہ کن مہلک طاقت کے استعمال کی دھمکی
سورس: Facebook

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف ایک "فیصلہ کن اور طاقتور" فضائی حملوں کی لہر شروع کی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ حملے بحیرہ احمر میں جہاز رانی پر ہونے والے حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا  ’’ایران کی مالی مدد سے حوثی بدمعاشوں نے امریکی طیاروں پر میزائل داغے، ہمارے فوجیوں اور اتحادیوں کو نشانہ بنایا۔ ان کی قزاقی، تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں نے اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا اور بے شمار جانوں کو خطرے میں ڈالا۔‘‘ حوثیوں کے زیر انتظام یمن کی وزارت صحت کے مطابق امریکی حملوں میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور 101 زخمی ہوئے ہیں۔ حوثیوں نے ان حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکی کارروائیوں کا جواب دیں گے۔

بی بی سی کے مطابق ہفتے کی شام دارالحکومت صنعاء اور شمالی صوبے صعدہ میں شدید دھماکے سنے گئے جو کہ سعودی سرحد کے قریب حوثیوں کا مضبوط گڑھ ہے۔ غیر مصدقہ تصاویر میں صنعاء کے ہوائی اڈے کے قریب دھویں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں۔ حوثیوں نے امریکہ اور برطانیہ کو "شیطانی جارحیت" کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے الزام لگایا کہ صنعاء میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم برطانیہ نے ہفتے کے روز ہونے والے امریکی حملوں میں شرکت نہیں کی، البتہ امریکی جنگی طیاروں کو معمول کے مطابق ایندھن فراہم کیا۔

ٹرمپ نے حوثیوں کو خبردار کیا کہ ’’یہ حملے کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، ہم اپنے مقصد کے حصول تک تباہ کن مہلک طاقت کا استعمال کرتے رہیں گے۔‘‘

حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے ردعمل میں فلسطینیوں کی حمایت میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے حملے صرف اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ سے منسلک جہازوں پر کیے جاتے ہیں، حالانکہ کئی بار یہ دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔