لندن : زیر زمین میٹروسٹیشن میں دیسی بم کا دھماکہ ، پولیس اہلکاروں سمیت 20 زخمی

لندن : زیر زمین میٹروسٹیشن میں دیسی بم کا دھماکہ ، پولیس اہلکاروں سمیت 20 زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں)لندن میں زیر زمین میٹرو اسٹیشن میں بم دھماکے اور اس کے نتیجہ میں مچنے والی بھگڈر سے متعد د پو لیس اہلکاروں سمیت 20 زخمی ہوگئے،دھماکے کے بعد مغربی لندن میں ٹرین سروس معطل کردی گئی،اسکاٹ لینڈ یارڈ نے دھماکے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیدیا،برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور میئرلندن صادق خان نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ،تحقیقا ت کیلئے ہائی کمیشن بنانے کااعلان کر دیا ، دھماکے میں کوئی پاکستانی زخمی نہیں ہوا ،واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسیکیو عملہ اور پولیس موقع پر پہنچے، متاثرین کو ہسپتال منتقل کیا اور علاقہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کئے ،واقعہ کے بعد مذکورہ اسٹیشن اورساتھ ہی ضلعی لائن پر موجود تمام اسٹیشنز کو بھی بند کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح مغربی لندن کے علاقہ فلہم میں پارسنز گرین انڈر گرانڈ ٹرین میں موجود ایک سفید کنٹینر میں دھما کہ ہوا اسسٹنٹ کمشنر مارک روئیلی نے کہا دھماکہ دیسی ساختہ بم کاتھا، ماہرین کے مطابق بظا ہر دیسی ساختہ بم پھٹا نہیں بلکہ اس میں آگ لگی لیکن دھماکہ ہوتا تو بڑی تباہی ہوتی ۔ لندن پولیس نے ٹرین اسٹیشن اور قریبی علاقے کا محاصرہ کرلیا۔ عینی شاہدین کے مطابق لندن کے میٹرو اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے بھی کئی لوگ زخمی ہوئے۔ دھماکے کے بعد مغربی لندن میں واقع سینٹ میری ہسپتال ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نا فذ کردی گئی ، تمام سٹاف، ڈاکٹروں اور نرسوں کو الرٹ کردیا گیا۔پولیس ، طبی کارکنوں اور لندن ایمبولینس سروس کے مطابق 20افراد کو جا ئے وقوعہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ان میں سے کسی کی بھی حالت تشویشناک نہیں ۔ ادھر برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے واقعہ کی مذ مت کرتے ہوئے کہا ان کی ہمدردیاں پارسنز گرین حملے کے زخمیوں کیساتھ ہیں، انہوں نے ہنگامی اجلاس طلب کرنے سمیت تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کرنے کا بھی اعلان کیاجبکہ میئرلندن صادق خان نے دہشت کے ذریعے طرز زندگی کو نقصان پہنچانے والوں کی مذمت کی ہے ،دوسری جانب بر طا نیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس نے کہا ہے دھماکے میں کسی پاکستانی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہو ئی، مقامی سکیورٹی حکام کیساتھ رابطے میں ہیں۔
لندن ٹرین دھماکہ

مزید :

صفحہ اول -