کرپشن ختم کرنے سے انصاف کا شعبہ ٹھیک ہو جائیگا، وکلا

کرپشن ختم کرنے سے انصاف کا شعبہ ٹھیک ہو جائیگا، وکلا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (خبر نگار خصو صی) اگر کرپشن ختم کر دی جائے تو ملک میں انصاف کا شعبہ خود ٹھیک ہو جائے گا۔ملک میں بہترین انصاف قائم کرنے کے لئے عدلیہ، وکلاء اور عوام کو خود جدوجہد کرنی ہو گی۔ ملک میں نظام انصاف درست نہ ہونے کی وجہ حکمرانوں کی جانب سے اپنے مقاصد کے لئے (بقیہ نمبر37صفحہ7پر )
قانون و انصاف کو تختہ مشق بنانا ہے اور نظام انصاف کو درست کرنے کے لئے عدلیہ کو مکمل طور پر آزاد اور خودمختار بنانا ضروری ہے جبکہ جنوبی پنجاب میں نظام انصاف کے مسائل حل کرنے کے لئے علیحدہ صوبہ اور خودمختار ہائیکورٹ کا قیام ضروری قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں ’’روزنامہ پاکستا ن‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے صد ر ہائیکورٹ بار شیخ جمشید حیات نے کہا کہ انصاف تک ہر شخص کی آسانی اور فوری رسائی کے لئے ضروری ہے کہ اس خطے میں علیحدہ صوبہ قائم کیا جائے اور خودمختار ہائیکورٹ قائم کی جائے تاکہ اس خطے کی محرومیاں دور ہو سکیں۔ سابق صدر ہائیکورٹ بار محمد محمود اشرف خان نے کہا کہ حکمرانوں سے انصاف کی توقع رکھنا بے کار ہے۔ ملک میں بہترین انصاف قائم کرنے کے لئے عدلیہ، وکلاء اور عوام کو خود جدوجہد کرنی ہو گی۔ شیخ محمد فہیم نے کہا کہ جنوبی پنجاب سمیت تمام پسماندہ خطوں میں شعبہ انصاف سمیت ہر شعبہ انحطاط اور عوام کے لئے مسائل کا باعث بن چکا ہے۔جن کا ازالہ ازحد ضروری ہے۔ نشید عا ر ف گو ندل نے کہا کہ حکمران افراد کو ہمیشہ اپنے خزانے بھرنے کی فکر رہی ہے اور اپنے مفاد کے لئے ہمیشہ قانون کو تروڑا مروڑا جاتا رہا ہے اور عام افراد کے بارے میں کسی نے بھی نہیں سوچا ۔سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ممتازنورٹانگرہ نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کے نفاز اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف ہمیشہ وکلاء نے ہی جدوجہد کی ہے ہمیشہ عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں ۔ سینئر ممبر بار کنور انتظار محمدخان نے کہا کہ انصاف کا فوری اور آسان حصول یقیناً اس ملک میں مشکل ہو گیا ہے جس میں سب سے زیادہ دخل کرپشن کا ہے اور کرپشن کی وجہ سے عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ ہے جس کیلئے ملک میں انقلاب کی ضرورت ہے۔ محمدمسعو دخا ن نے کہا کہ حکومتی اداروں کے عدم تعاون کی وجہ سے عدلیہ پر مقدمات کے بوجھ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس لئے سب سے پہلے اداروں کی کارکردگی درست کرنی ہو گی۔ مہر ا قبا ل سر گا نہ نے کہا کہ کرپشن نے اس ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے ساتھ عوام کے لئے مسائل میں اضافہ کیا ہے ۔ اگر کرپشن ختم کر دی جائے تو ملک میں انصاف کا شعبہ خود ٹھیک ہو جائے گا۔فیروز ہ فیض نے کہا کہ نظام انصاف کے درست نہ ہونے میں اداروں کے ساتھ عدلیہ خود بھی قصوروار ہے اور عدلیہ کے یکطرفہ فیصلے اور حکمرانوں کے غلط اقدامات کو تحفظ دینے کی فیصلوں نے عوام کی نظر میں نظام انصاف کی اہمیت کو کم کر دیا ۔