عمران خان سے ملاقات کرنیوالوں سے جیل میں کیسا سلوک کیا جاتا ہے ؟ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے

عمران خان سے ملاقات کرنیوالوں سے جیل میں کیسا سلوک کیا جاتا ہے ؟ تہلکہ خیز ...
 عمران خان سے ملاقات کرنیوالوں سے جیل میں کیسا سلوک کیا جاتا ہے ؟ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک) بانی پی ٹی آئی  عمران خان سے جیل میں  ملاقات  کرنیوالوں  سے کیسا سلوک کیا جاتا ہے ؟  تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئےتحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال نے کہا  ہے کہ بانی چیئرمین کی قید اور ان تک ہماری محدود رسائی ہمارے لیے چیلنج ہے، عمران خان سے ملاقات میں کوئی پرائیویسی نہیں ہوتی، ملاقات میں آپ سنے ، دیکھے جارہے اور ریکارڈ ہورہے ہوتے ہیں ۔عمران خان تک نامہ نگاروں کو محدود رسائی ہے، وہ اپنا پیغام محدود حد تک ہی پہنچاسکتے ہیں ، ہمیں جس طرح دیوار سے لگایا جارہا ہے اس پر ہمارا مزاحمت کا مؤقف موجود ہے، عمران خان نے کبھی بھی مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا ہے، ہمارے بارے میں پالیسی نہیں بدل رہی ہمیں مسلسل جبر کا سامنا ہے، کوئی ہماری طرف ہاتھ بڑھائے تو ہم بھی ان کی طرف ہاتھ بڑھائیں گے۔ 

 انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام’’ آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پروگرام میں ( ن) لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے  بھی شرکت کی ۔

ولید اقبال کا کہنا تھا کہ  نہ صرف ہماری پارٹی بلکہ ہمارا ووٹ بینک بھی متحد ہے۔پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اپنا کردار ادا کررہی ہے، اہم معاملات میں عمران خان کی براہ راست رائے لی جاتی ہے، پارٹی کا مرکزی کردار موجود ہ ہو تو چیلنجز بڑھ جاتے ہیں.

انہوں  نے کہا کہ شیر افضل مروت کے سعودی عرب سے متعلق بیان سے پارٹی نے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے. پی ٹی آئی نے شیر افضل کی باتوں کو حقائق کے مکمل منافی قرار دیا ہے، شیر افضل مروت نے جو کچھ وہ ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے پارٹی کا مؤقف نہیں ہے۔  سیاسی جماعتوں میں متضاد رائے ہونا کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے، متصادم رائے کا اظہار مسلم لیگ (ن )میں ہورہا ہے. وزیراطلاعات کہہ رہے ہیں جاوید لطیف کے الزامات کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے، پیپلز پارٹی کوئی پوزیشن نہیں لے رہی ہر معاملہ پر خاموش ہے۔

 ولید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی ہماری ہم خیال ہے تو ہر صورت انہیں مدعو کرنا چاہیں گے، اگر وہ خیبرپختونخوا میں عہدوں کا مطالبہ کررہے ہیں تو علی امین گنڈاپور کا سخت زبان استعمال کرنا جائز ہے، مولانافضل الرحمٰن کی ایک تاریخ ہے جسے سب جانتے ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن ہماری تحریک میں شامل ہوتے ہیں تو ان کو ویلکم کریں گے۔