مولانا مجاہد الحسینی کا سفرِ آخرت

مولانا مجاہد الحسینی کا سفرِ آخرت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


حضرت مولانا مجاہد الحسینی بھی اِس دُنیا سے رخصت ہو گئے۔وہ فیصل آباد میں مقیم تھے،اور یہیں دِل کے عارضے نے ان کی جان لے لی۔نو عشروں سے زائد اس دُنیائے رنگ و بو میں گذارے،وہ ایک بھرپور شخصیت کے مالک تھے۔ شیخ الاسلام مولانا شبیر احمد عثمانی کے واحد زندہ شاگرد۔کئی تحریکوں میں حصہ لیا، نامور قومی رہنماؤں اور علمائے کرام کی صحبت سے فیض اٹھایا۔”روزانہ اخبار“ کے مدیر رہے، اور ہفت روزوں کو بھی مرتب کرتے رہے۔ہزاروں کیا لاکھوں صفحات لکھے،متعدد کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔اللہ تعالیٰ نے ان کو ذہن ِ رسا عطا کیا تھا۔ مشکل مسائل اور معاملات کی تہہ میں اترتے اور واضح موقف اختیار کر لیتے۔ وہ ہمارے ماضی اور حال کے درمیان مضبوط رابطہ تھے۔اُنہیں مل کر،اور ان کی باتیں سُن کر فرحت کا احساس ہوتا۔ان میں گلوں کی خوشبو تھی۔وہ ہماری تاریخ کے کئی گوشوں کے راز داں تھے،کئی تحریکوں اور رہنماؤں کو سمجھنے کا ایک معتبر حوالہ۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے کہ لاریب انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا خوب استعمال کیا، اور اللہ کے راستے کی طرف اپنے حلقہ بگوشوں کی رہنمائی کرتے رہے۔
مرنے والے کی جبیں روشن ہے اس ظلمات میں
جس طرح تارے چمکتے ہیں اندھری رات میں

مزید :

رائے -اداریہ -