بلیوں کے ذریعے انسانوں میں کون سی خطرناک بیماری منتقل ہوسکتی ہے؟ نئی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجادی

بلیوں کے ذریعے انسانوں میں کون سی خطرناک بیماری منتقل ہوسکتی ہے؟ نئی تحقیق ...
بلیوں کے ذریعے انسانوں میں کون سی خطرناک بیماری منتقل ہوسکتی ہے؟ نئی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجادی
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک نئے مطالعے میں خبردار کیا گیا ہے کہ پالتو بلیاں امریکی پولٹری فارمز میں پچھلے دو سال سے پھیلنے والے پرندوں کے مہلک انفلوئنزا وائرس (H5N1) کی غیر متوقع کیریئر بن سکتی ہیں۔ اس وائرس کی وجہ سے 100 ملین سے زائد پرندے ہلاک ہوچکے ہیں، اور اگرچہ یہ انسانوں میں آسانی سے نہیں پھیلتا تاہم سائنسدانوں نے ایک نیا خطرہ محسوس کیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ مطالعہ ٹیلر اینڈ فرانسس کے جریدے میں شائع کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بلیوں میں ایک یا دو میوٹیشنز اس وائرس کو انسانوں تک پہنچنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ اس سال اپریل میں جنوبی ڈکوٹا کے ایک رہائشی علاقے میں 10 بلیوں کی موت کے بعد محققین نے ان کی لاشوں کا تجزیہ کیا جس سے یہ ظاہر ہوا کہ بلیوں میں سانس اور نیورولوجیکل مسائل کی علامات تھیں۔ مزید تحقیقات سے معلوم ہوا کہ بلیوں میں پایا جانے والا وائرس دودھ کے فارم میں پائے جانے والے وائرس سے ملتا جلتا تھا، جو فارم سے تقریباً 80 کلومیٹر دور تھا۔ بلیوں کے قریب پرندوں کے پر ملنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انھوں نے ممکنہ طور پر وہ جنگلی پرندے کھائے ہوں گے جو وائرس کے کیریئر تھے۔

ماہرین کی جانب سے  یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بلیاں ایچ فائیو این ون  اور موسمی فلو وائرس دونوں سے متاثر ہو سکتی ہیں، جس سے وائرس میں میوٹیشن آ سکتی ہے اور بلیاں انسانوں میں وائرس منتقل کر سکتی ہیں۔

مزید :

تعلیم و صحت -