طالبعلموں سے زیادتی اور انہیں باہم جنسی عمل پر مجبور کرنے والا استادپکڑا گیا،ایسی شرمناک ویڈیو سامنے آگئی کہ ہر شخص کا خون کھول اٹھے

طالبعلموں سے زیادتی اور انہیں باہم جنسی عمل پر مجبور کرنے والا استادپکڑا ...
طالبعلموں سے زیادتی اور انہیں باہم جنسی عمل پر مجبور کرنے والا استادپکڑا گیا،ایسی شرمناک ویڈیو سامنے آگئی کہ ہر شخص کا خون کھول اٹھے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

خیرپور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ کے شہر خیرپور میں ایک ریٹائرڈ ٹیچر نے اپنے مرتبے کو خاک ملاتے ہوئے کم سن بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا، بچوں کو آپس میں جنسی عمل پر مجبور کیا اور ان سارے واقعات کی ویڈیوز بنا لیں جو کہ وائرل ہورہی ہیں۔

اس حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم معصوم بچے کو زیادتی کا نشانہ بنارہاہے۔ ایک اور ویڈیو میں تین بچوں کو آپس میں جنسی عمل کرواکے ان کی ویڈیو ریکارڈ کی جا رہی ہے جب کہ اس سارے گھناونے عملے کے دوران استاد وہاں خود موبائل ویڈیو بنا رہا ہے۔

انسانیت سے عاری یہ شخص حال ہی  میں سرکاری اسکول سے ریٹائرڈ ہوا ہے اوراس نے  کورونا کی وبا کے دوران اسکولوں کی بندش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گھر پر ٹیوشن سنٹر بنارکھا تھا۔

ویڈیوز سامنے آنے کے بعد پولیس بھی حرکت میں آگئی تاہم پہلے چھاپے کے دوران ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تاہم دوسری کارروائی میں پکڑا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سکھر رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) فدا حسین نے بتایا کہ پولیس نے مشتبہ ملزم کے آبائی علاقے میں چھاپہ مارا جہاں سے وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

انہوں نے تصدیق کی کہ بچوں کے ساتھ بدفعلی کا اسکینڈل خیرپور سمیت پورے ملک میں وائرل ہوچکا ہے۔

متاثرہ بچوں کے والدین کی جانب سے شکایت پر ملزم کے خلاف ریپ کے الزامات کے علاوہ انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ 'اسکول کے بچے ایک نجی احاطے میں ٹیوشن سینٹر جارہے تھے کیونکہ اس وقت سرکاری اسکول بند ہیں، کورونا وائرس کی وجہ سے دونوں ایف آئی آر تھانہ میرواہ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئیں'۔

زیر حراست ملزم کے ٹیوشن سینٹر میں پڑھنے والے تمام طلبا کی عمریں 10 سے 12 سال کے درمیان تھیں۔

پولیس نے تصدیق کی کہ ویڈیو میں دوسرے لڑکے کے ساتھ بدکاری کرنے والا طالب علم کم عمر تھا۔

پولیس نے اس لڑکے کا سراغ لگایا لیکن اس کے والدین نے بتایا کہ ان کا بیٹا خود بھی زیادتی کا شکار ہوا تھا اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی دھمکی دے کر ویڈیو ریکارڈ کرنے پر مجبور کیا گیا۔