بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی ۔۔۔

بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی ۔۔۔
بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی 

لوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے 

یہ بھی پوچھیں گے کہ تم اتنی پریشاں کیوں ہو 

انگلیاں اٹھیں گی سوکھے ہوئے بالوں کی طرف 

اک نظر دیکھیں گے گزرے ہوئے سالوں کی طرف 

چوڑیوں پر بھی کئی طنز کئے جائیں گے 

کانپتے ہاتھوں پہ فقرے بھی کسے جائیں گے 

لوگ ظالم ہیں ہر اک بات کا طعنہ دیں گے 

باتوں باتوں میں مرا ذکر بھی لے آئیں گے 

ان کی باتوں کا ذرا سا بھی اثر مت لینا 

ورنہ چہرے کے تأثر سے سمجھ جائیں گے 

چاہے کچھ بھی ہو سوالات نہ کرنا ان سے 

میرے بارے میں کوئی بات نہ کرنا ان سے 

بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی 
 کلام :کفیل آزر امروہوی