عمران خان کے استعفے تک دھرنا ختم نہیں ہوگا،علامہ راشد محمود سومرو

  عمران خان کے استعفے تک دھرنا ختم نہیں ہوگا،علامہ راشد محمود سومرو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)جمعیت علمائے اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہاہے کہ جب تک عمران خان استعفیٰ نہیں دیتے دھرنا ختم نہیں ہوگا،چورجیل میں ہو یا کابینہ میں اسے لٹکایا جائے، عمران خان جس کی سیاست ختم کرنے کے دعوے کرتے تھے آج اسی سے مذاکرات کرنے آرہے ہیں،نواز شریف کے دور میں ملک نے جو ترقی کی پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں کی، حکومت کی چھٹی کروانے کیلئے پاکستانی عوام نے ہمیں کرائے پر لے لیا ہے،میں لکھ کر دیتا ہوں کہ اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے پندرہ لاکھ سے زائد کارکن آکر حکومت کی چھٹی کروائیں گے،آزادی مارچ کراچی اور کوئٹہ سے شروع ہوگا، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 27اکتوبر کو آزادی مارچ کا آغاز کررہے ہیں، یہ تجویز زیرغور ہے کہ مولانا فضل الرحمن کو کشمیر یا سکھر سے مارچ میں شامل ہونا چاہئے،مدرسے کے بچے بھی پاکستان کے شہری اور ووٹرز ہیں، مدرسہ کے بچوں کو ووٹ دینے کا حق ہے تو اپنے ووٹ کی چوکیداری کیلئے احتجاج کا بھی حق ہے، جے یو آئی مولوی کے ہاتھ سے بندوق چھین کر ووٹ کی پرچی تھمائے اور پارلیمنٹ کا راستہ دکھائے تو ناجائز کیوں ہوجاتا ہے، جمعیت علمائے اسلام انڈوں، کٹوں،مرغیوں اور لنگر خانے سے یتیم خانے تک جانے والی قوم کو واپس لانے کیلئے آرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔علامہ راشدمحمود سومرو نے کہاکہ جے یو آئی کا پیپلز پارٹی کے ساتھ سیاسی ملاپ رہا کبھی انتخابی اتحاد نہیں ہوا، پیپلز پارٹی کو لاڑکانہ میں جے یو آئی کے ووٹوں کی ضرورت تھی تو درخواست کرتے ہم اس پر غور کرلیتے، لاڑکانہ کے حالیہ الیکشن میں معظم عباسی امیدوار ہیں جن کے ساتھ میں 2018 میں لاڑکانہ عوامی اتحاد کے پینل میں شامل تھا، میرا فرض تھا کہ اب بھی میں اسی پینل کو سپورٹ کروں، اپوزیشن جماعتوں کا ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کا مطالبہ عام انتخابات کے بعد چھوٹے انتخابات کیلئے تھا کوئی اتحاد نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ گھوٹکی کے الیکشن میں ہم نے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو سپورٹ کیا تھا،اس الیکشن میں پی ٹی آئی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا تھا جبکہ آصف زرداری اور بلاول سمیت پی پی کی قیادت تین مرتبہ مولانا فضل الرحمن کے پاس آئی تھی، لاڑکانہ کے انتخابات میں حمایت کیلئے پیپلز پارٹی نے کسی سطح پر ہم سے رابطہ نہیں کیا،پیپلز پارٹی لاڑکانہ کے ضمنی انتخابات جیت جاتی ہے اور دھاندلی نہیں ہوتی تو مبارکباد دیں گے۔