فلم ”درج“پابندی بلاجواز ہے، فنکار برادری
لاہور(فلم رپورٹر)شوبز کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا کہنا ہے کہاگر شعمون عباسی کی فلم ”درج“میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں تو اس پر پابندی بلاجواز ہے۔شوبز شخصیات نے اداکاروہدایت کار شمعون عباسی کی فلم درج پر پابندی کے خلاف آوازاٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جب ہالی ووڈ فلمیں پاکستان میں ریلیز ہوسکتی ہیں تو فلم درج کیوں نہیں۔معروف اداکارہ و ماڈل صنم سعید نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان میں درج جیسی فلموں پر کیوں پابندی لگائی جاتی ہے؟فلم پر پابندی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے یہاں درج جیسی فلموں پر پابندی کیوں عائد کی جاتی ہے؟ ہالی ووڈ جیسی فلمیں ہمارے سینما گھروں میں چل سکتی ہیں جن میں جنسی نوعیت اور تشدد دِکھائے جاتے ہیں تو پھر ہماری اپنی پاکستانی”درج“جیسی فلموں کو ہمارے سینما گھروں میں کیوں نہیں دِکھایا جا سکتا؟دوسری جانب شمعون عباسی کی فلم درج کو لندن کے سینما گھروں میں دِکھایا جاچکا ہے اور لوگوں کی جانب سے اسے بے حد پسند کیاجا رہا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کے سینما گھروں میں فلم درج دِکھانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔شاہد حمید،شان،معمر رانا،شاہدہ منی،میگھا،ماہ نور،مسعود بٹ،اچھی خان،جرار رضوی،نادیہ علی،ہانی بلوچ،مایا سونو خان،عامر راجہ،آغا قیصر عباس،سہراب افگن،حاجی عبد الرزاق،یار محمد شمسی صابری،بینا سحر،ثناء بٹ،سدرہ نور،بی جی، عباس باجوہ،ندا چوہدری،ہنی شہزادی،اسد نذیر،نادیہ جمیل،عقیل حیدر،گلفام،طاہر انجم،طاہر نوشاد،ڈاکٹر اجمل ملک،ملک طارق،ارشد چوہدری،ڈیشی راج،آفرین خان،آشا چوہدری،احسن خان،نیلم منیر،رزکمالی،وہاج خان،اسد مکھڑا،گڈوکمال،جہانزیب علی،صوبیہ خان،ثمینہ بٹ،ناصر چنیوٹی،تابندہ علی،بابرہ علی،قیصر لطیف،ذیشان جانو،سلیم بزمی، لاڈا،ظفر عباس کھچی،مومنہ بتول،عائشہ جاوید،عارف بٹ،عاصم جمیلِ،آغا حیدر اور رضی خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں بڑی بڑی باتوں پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی اور چھوٹی سی بات کو مسئلہ بنا دیا جاتا ہے۔اِس حوالے سے شمعون عباسی نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ لوگ ہمیں تصاویر اور ویڈیوز بھیج رہے ہیں اور فلم کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں، ہم تمام ناظرین اور دوستوں کے شکر گزار ہیں۔