میکائل علی بیگ کی شاندار کارکردگی، بوبی کرٹس چیمپئن شپ میں تیسرا لگاتار ٹائٹل جیت لیا

میکائل علی بیگ کی شاندار کارکردگی، بوبی کرٹس چیمپئن شپ میں تیسرا لگاتار ...
میکائل علی بیگ کی شاندار کارکردگی، بوبی کرٹس چیمپئن شپ میں تیسرا لگاتار ٹائٹل جیت لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کے ٹینس سٹار میکائل علی بیگ نے ایک بار پھر اپنی شاندار صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ ٹینس ایسوسی ایشن (USTA) کے ہیڈکوارٹر اورلینڈو میں بوبی کرٹس انڈر 16 ڈبلز چیمپئن شپ جیت لی ہے۔

 یہ فتح میکائل کے ٹینس کیرئیر میں ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے، جو دو ماہ قبل بوبی کرٹس انڈر 14 سنگلز چیمپئن شپ جیتنے کے بعد ان کی تیز رفتار ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔ ان کی یہ کارکردگی انہیں پاکستان کے سب سے امید افزا نوجوان کھلاڑیوں میں شمار کرتی ہے۔

بوبی کرٹس چیمپئن شپ اپنی عالمی شہرت کے لیے مشہور ہے، جو ایسے کھلاڑیوں کی تربیت میں مددگار ثابت ہوئی ہے جو بعد میں ٹینس کے عظیم کھلاڑی بنے، جیسے کہ کرس ایورٹ، جینیفر کیپریاٹی، جم کورئیر، اور اینڈی راڈک۔ میکائل کی مسلسل فتوحات ان کی بڑھتی ہوئی صلاحیت اور عالمی سطح پر کامیابی حاصل کرنے کے عزم کو واضح کرتی ہیں۔

فائنل میں میکائل اور ان کے ڈبلز ساتھی رافا نے ٹاپ سیڈڈ ٹیم کے خلاف شاندار مقابلہ کیا۔ پہلے سیٹ میں 4-6 سے شکست کے باوجود، دونوں نے دوسرا سیٹ 6-2 سے جیتا اور پھر فیصلہ کن سیٹ میں 10-8 سے فتح حاصل کی۔

میکائل نے مکسڈ ڈبلز ایونٹ میں ڈیلینی کے ساتھ بھی حصہ لیا اور وہ مضبوط دعویدار کے طور پر داخل ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی راؤنڈز میں کامیابی کے ساتھ ترقی کی، لیکن شدید طوفانی موسم کی وجہ سے ٹورنامنٹ کو روک دیا گیا۔ میکائل نے مشکل حالات کے بارے میں کہا، "طوفان کی وجہ سے ہمیں آؤٹ ڈور کلے کورٹ سے انڈور ہارڈ کورٹ پر جانا پڑا، لیکن ہم نے خود کو ڈھال لیا اور اپنے کھیل پر فوکس کیا۔"

میکائل نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنی سخت محنت اور ذہنی مضبوطی کو دیا، انہوں نے کہا، "میں نے پچھلے سال یہ ہدف مقرر کیا تھا کہ بوبی کرٹس جیتنا ہے، اور میں نے اسی مقصد کو سامنے رکھ کر اپنی جسمانی، ذہنی اور تکنیکی تربیت کی۔ تیاری اور عمل پر توجہ مرکوز کرنے سے میں دباؤ میں پرسکون رہتا ہوں۔"

میکائل نے اپنی کامیابی کے پیچھے اپنی کوچنگ ٹیم، ڈبلز ساتھی رافا، مکسڈ ڈبلز ساتھی ڈیلینی، اور اپنے حامیوں کا بھی شکریہ ادا کیا، جن میں ایس وی بی، کمپلیٹ پرفارمنس، آئی سی ایل اسکول، اے سی ای پاکستان، دی ونرز سرکل، اور ان کی والدہ عائشہ شامل ہیں۔ یہ ان کا لگاتار تیسرا ٹائٹل ہے، اس سے قبل انہوں نے یو ایس ٹی اے انڈر 16 ایل 5 ٹورنامنٹ ٹمپا، فلوریڈا اور انڈر 16 ایل 3 ڈبلز بولڈر، کولوراڈو میں جیتا تھا۔

میکائل کی حالیہ فتوحات میں تین ماہ کے دوران 29 میچ جیتنے اور صرف 5 ہار کا ریکارڈ شامل ہے۔ ان کا یونیورسل ٹینس ریٹنگ (UTR) 9.8 سے بڑھ کر 10.4 تک پہنچ چکا ہے، جو ان کی عمر کے لحاظ سے ایک بڑی کامیابی ہے اور ان کی تیزی سے ترقی اور صلاحیت کا ثبوت ہے۔

آگے کی تیاریوں کے حوالے سے میکائل کی نظریں 2025 جونیئر ڈیوس کپ پر مرکوز ہیں، جس میں وہ پاکستان کی نمائندگی کے خواہشمند ہیں۔ اپنی کامیابیوں کے باوجود میکائل نے مکسڈ ڈبلز ایونٹ کی منسوخی پر مایوسی کا اظہار کیا، کیونکہ وہ اور ڈیلینی جیت کے لیے مضبوط دعویدار تھے۔

پاکستان کے معروف ٹینس اسٹار اعصام الحق قریشی سے متاثر ہوکر، میکائل ذاتی ترقی پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "میری اب تک کی جدوجہد میں، مجھے بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور میں جانتا ہوں کہ آگے بھی چیلنجز آئیں گے۔ میرا مقصد ہمیشہ بہترین کارکردگی دکھانا، محنت کرنا اور ان چیزوں کو قابو میں رکھنا ہے جو میرے اختیار میں ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ مجھے مزید سپورٹ اور حوصلہ افزائی ملے تاکہ میں اپنے خوابوں کو پورا کر سکوں۔"

مزید :

کھیل -