اسرائیل نے لبنان میں پیجر اڑانےکا فیصلہ کب اور کیوں کیا؟ انٹیلی جنس ذرائع کا انکشاف
یروشلم (ڈیلی پاکستان آن لائن )عرب میڈیا نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کوپیجر ہیک ہونےکا پتا چلنے کی اطلاع پر اسرائیل نے پیجر اڑانےکا فیصلہ کیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس کواطلاع تھی کہ 2حزب اللہ ارکان نے پیجر ہیک ہونے کا پتا کرلیا تھا جس کے بعد حزب اللہ کی کسی کارروائی کے پیش نظر اسرائیل نے پیجر اڑنےکا فیصلہ تیزی سے کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہزاروں آلات حزب اللہ تک پہنچنے سے پہلے اسرائیل نے انہیں پکڑ لیا تھا اور اسرائیل نے پیجرز کو دھماکے سے اڑانے کا کام امریکا سے بھی خفیہ رکھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اصل اسرائیلی منصوبہ حزب اللہ سے باقاعدہ جنگ چھڑنے پر ان آلات کو تباہ کرنے کا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال سامنے آیا ہے جس میں لبنان کے مختلف علاقوں میں حزب اللہ ارکان کے پیجرز میں ایک ساتھ دھماکے ہوئے، رابطوں کے لئے استعمال ہونے والی پیجر ڈیوائسز میں دھماکوں سے حزب اللہ کے کئی اراکین زخمی ہوئے۔
لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پیجر دھماکوں میں ایک بچے سمیت 8 افراد شہید جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 200 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق پیجر ڈیوائسز میں دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے۔