مذہبی سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ حکومت سے شیئر نہیں کی گئی تھی،فیض آباد دھرنا رپورٹ میں  ریکارڈ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا بیان سامنے آ گیا

مذہبی سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ حکومت سے شیئر نہیں کی ...
مذہبی سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ حکومت سے شیئر نہیں کی گئی تھی،فیض آباد دھرنا رپورٹ میں  ریکارڈ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا بیان سامنے آ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیض آباد دھرنا رپورٹ میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا بیان سامنے آ گیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق شہبازشریف سے کمیشن نے 7سوالات کے جوابات مانگے تھے،سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف توہین آمیز بیانات سے متعلق پوچھا گیا،سابق وزیراعظم نوازشریف کو جان سے مارنے کی دھمکی پر ایکشن لینے سے متعلق بھی پوچھا گیا۔

سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ پنجاب میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے امن و امان تشکیل دی گئی،کمیٹی صوبائی وزیر قانون اور دیگر اہم صوبائی وزرا پر مشتمل تھی،مذہبی سیاسی جماعت  پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ حکومت سے شیئر نہیں کی گئی،اس وقت فیض آباد دھرنے کا اندازہ نہیں تھا،مذہبی سیاسی جماعت کے  رہنماؤں کیساتھ سیاسی مذاکرات ہو رہے تھے۔

شہبازشریف نے کہاکہ مذہبی سیاسی جماعت اور وفاقی حکومت کے درمیان معاہدے میں مقدمات واپس لینے پر اتفاق ہوا، کسی تنظیم کی پابندی انسداد دہشتگردی ایکٹ میں سخت معیار کے تابع تھی،پابندی وزارت داخلہ اپنے مینڈیٹ کے مطابق لگا سکتی تھی۔