عجیب و غریب اعلانات ہوتے ہیں،بےوقوفی کے اعلانات کا کیا جواب دیں؟وزیراعلیٰ سندھ

عجیب و غریب اعلانات ہوتے ہیں،بےوقوفی کے اعلانات کا کیا جواب دیں؟وزیراعلیٰ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عجیب و غریب اعلانات ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ہم پریشانی میں آجاتے ہیں۔

جناح ہسپتال کراچی میں نئے یونٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اب وہ ان بےوقوفی کے اعلانات کا کیا جواب دیں؟مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ لوگ ٹی وی پر آنے کےلیے وقت کیسے نکالتے ہیں، کام بتانے سے زیادہ کام کرنے پر یقین رکھتا ہوں، اگر میں ٹی وی پر آکر بتاتا رہوں گا تو کام کیسے کروں گا، اسی لیے ہمارے چیئرمین  بھی کچھ ناراض ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 25 سال کا معاہدہ ہوا ہے ان تین ہسپتالوں کا کنٹرول سندھ حکومت سنبھالے گی، اس سے پہلے کوئی ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا، اگر کوئی آئے گا تو ہم کہیں گے ہمارے پیسے نکالیں، شکر ہے وفاقی حکومت نے ان تینوں ہسپتالوں کو دیکھنا چھوڑ دیا ہے۔

 مراد علی شاہ نے کہا کہ تیسری سائبر نائف مشین کا افتتاح کردیا ہے،  پیپلز پارٹی نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بنائی، دونوں عمارتوں کےلیے عطیہ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہسپتالوں کا بجٹ بڑھایا، ہم نے سندھ بھر کے ہسپتالوں میں شعبے قائم کیے، ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کیا ہے، پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن کے ساتھ پارٹنرشپ سے مزید بہتری آئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عذرا نے ہیومن ریسورس کی بات کی میری طرف سے اجازت ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے مزید شعبوں پر توجہ دے رہے ہیں، جو 50 سال میں نہیں ہوا وہ7، 8 سال میں کرکے دکھایا، ہر سال 100 نئے بستروں کا اضافہ کر رہے ہیں۔

 وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ  باقی صوبوں میں ہیلتھ انشورنس کی بات ہوتی رہتی ہے، ہیلتھ انشورنس کا مطلب ہے پرائیویٹ ہسپتالوں کو پیسا دیں،  50 فیصد دینا پڑتا ہے تو ہم اپنے ہسپتالوں کو پیسا کیوں نہ دیں، سرجیکل کمپلیکس سے میڈیکل کمپلیکس بن رہا ہے، ہمارا ریڈیالوجی سینٹر دنیا کے دس بہترین ڈپارٹمنٹ میں شامل ہے، ہم نے مزید جدید سائبر مشین منگوائی ہے، اس جدید مشین سے 20 منٹ میں پروسیجر مکمل ہوگا، اس مشین سے چار گنا زیادہ مریضوں کا علاج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے چند ممالک میں جو جدید سہولتیں ہیں ہم وہ یہاں لائیں گے، وزارت صحت کہتی تھی ان ہسپتالوں کو بورڈ آف گورنرز کے تحت چلائیں گے، بجٹ ہم دے رہے ہیں، کنٹرول وفاق کا نہیں ہو سکتا،  پوسٹوں پر اسٹے آرڈر ہوتا ہے، یہاں تو 3 ہسپتالوں پر اسٹے رہا ہے، ہم نے جناح ہسپتال، این آئی سی ایچ اور این آئی سی وی ڈی میں بھی کام کیا ہے۔