مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والا دہشت گرد کہاں کا رہائشی تھا اور اس کی تین بہنیں اس وقت کہاں ہیں؟ پولیس کے انکشاف نے کھلبلی مچا دی
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے دھماکے کے خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی ہے جس کا تعلق سندھ کے علاقے میر پور ساکرو سے تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔”ہمارا جھنڈا اس تصویر سے ہٹاﺅ بے وقوف۔۔۔“ اے بی ڈویلیئرز نے ایک ایسی چیز کیساتھ بھارتی جھنڈا شیئر کر دیا کہ بھارتی تلملا اٹھے، دیکھ کر آپ کو بے حد حیرت ہو گی
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کوئٹہ اعتزاز گورایہ نے جمعرات کی شام ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ خود کش حملہ آور کا نام حفیظ نواز والد محمد نواز تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے خاندان کا تعلق ایبٹ آباد سے رہا ہے لیکن گزشتہ تین چار دہائیوں سے ان کا خاندان سندھ کے ضلع ٹھٹہ کے علاقے میر پور ساکرو میں رہائش پذیر ہے۔
اعتزاز گورایہ نے بتایا کہ ان کے دو بھائی اور تین بہنیں کچھ عرصہ قبل افغانستان گئی تھیں جو کہ ابھی تک وہیں مقیم ہیں اور اس سلسلے میں افغان حکام سے بھی رابطہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جو ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئی ہیں ان میں حملہ آور وہی ہے جس کی تصویر کے گرد زرد دائرہ لگایا گیا ہے جبکہ اس نے بلوچستان عوامی پارٹی کا جھنڈا بھی اٹھایا ہوا تھا اور جلسے میں چوتھی قطار میں بیٹھا ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جس وقت نوابزادہ سراج رئیسانی خطاب کیلئے آئے تو خود کش حملہ آور نے سٹیج کے پاس آ کر اپنے آپ کو اڑا دیا۔خود کش حملہ آور سٹیج کی جانب بڑھا تو نوابزادہ سراج رئیسانی کے چیف باڈی گارڈ امان اللہ نے ان کو روکنے کی کوشش کی لیکن خود کش حملہ آور نے اپنے آپ کو اڑا دیا۔
واضح رہے کہ جمعہ 13جولائی کو ضلع مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں ہونے والے اس خود کش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماءنوابزادہ سراج رئیسانی سمیت کم از کم 149 افراد ہلاک اور 186زخمی ہوئے تھے اور دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔