بچے بازیابی کیس؛کیا آپ اپنے افسران کو کہہ کر بھیجتے ہیں کہ مونچھوں کو تاؤ دیکر عدالت کو ڈرانا ہے؟لاہور ہائیکورٹ کا سیکرٹری داخلہ سے  استفسار

بچے بازیابی کیس؛کیا آپ اپنے افسران کو کہہ کر بھیجتے ہیں کہ مونچھوں کو تاؤ ...
بچے بازیابی کیس؛کیا آپ اپنے افسران کو کہہ کر بھیجتے ہیں کہ مونچھوں کو تاؤ دیکر عدالت کو ڈرانا ہے؟لاہور ہائیکورٹ کا سیکرٹری داخلہ سے  استفسار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے بھارتی خاتون کی درخواست پر ڈی پی او شیخوپورہ کو 27ستمبر کو بچوں کو پیش کرنے کا حکم دیدیا،دوران سماعت جسٹس طارق ندیم نے سیکرٹری داخلہ سے استفسارکیا کہ کیا آپ اپنے افسران کو کہہ کر بھیجتے ہیں کہ مونچھوں کو تاؤ دیکر عدالت کو ڈرانا ہے؟گزشتہ سماعت پر ایک سیکشن آفیسر آئے تھے، وہ باربار مونچھوں کو تاؤ دیتے رہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں بھارتی خاتون کی بچوں کی بازیابی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس طارق ندیم نے فرزانہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی،وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا عدالت میں پیش ہوئے،وفاقی سیکرٹری داخلہ نے گزشتہ سماعت پر سیکشن آفیسر کے نامناسب رویہ پر معذرت کی۔

جسٹس طارق ندیم نے کہا کہ کیا آپ اپنے افسران کو کہہ کر بھیجتے ہیں کہ مونچھوں کو تاؤ دیکر عدالت کو ڈرانا ہے؟گزشتہ سماعت پر ایک سیکشن آفیسر آئے تھے، وہ باربار مونچھوں کو تاؤ دیتے رہے،جسٹس طارق ندیم نے استفسار کیاکہ کیا یہ آپ کی ہدایت پر ہوتا ہے؟اگر آپ نے ان کے خلا ف کوئی ایکشن لیا ہے تو بتائیں،ہم نے اس کو آرڈر میں لکھ کر بھیجا لیکن آپ نے توجہ ہی نہیں دی۔

وکیل وفاقی حکومت نے کہاکہ متعلقہ سیکشن آفیسر نئے بھرتی ہوئے ہیں،جسٹس طارق ندیم نے کہاکہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، سرکاری وکیل نے جسٹس طارق ندیم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے معذرت بھی کی تھی،جسٹس طارق ندیم نے سرکاری وکیل کو جواب دیا کہ آپ کے کہنے پر معذرت کی تھی،اگر اللہ نے کوئی عہدہ دے دیا ہے تو اس کی قدر کریں،عدالت نے معذرت کرنے پر سیکرٹری داخلہ کو آئندہ سماعت کیلئے استثنیٰ دیدیا، ڈی پی او شیخوپورہ نے کہاکہ بچوں کی بازیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں،عدالت نے ڈی پی او شیخوپورہ کو 27ستمبر کو بچوں کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔