وزیر اعلیٰ پنجاب کی خود روزگار سکیم

وزیر اعلیٰ پنجاب کی خود روزگار سکیم
وزیر اعلیٰ پنجاب کی خود روزگار سکیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پنجاب میں آئے روز عوام کی فلاح و بہبود کے نت نئے منصوبے متعارف کرائے جارہے ہیں۔ ان منصوبوں سے کم آمدنی رکھنے والے پریشان حال عوام براہ راست مستفید ہوتے ہیں۔

میٹرو بس اوراورینج لائن میٹروٹرین سروس سمیت تمام منصوبے غریب عوام کو ذریعہ معاش فراہم کرتے ہیں اور لاکھوں عوام کو زندگی کی بہترین سہولیات کی فراہمی کا سبب بنتے ہیں، سیاسی مخالفین پنجاب حکومت کے منصوبوں کی نہ صرف تعریف کرنے پر مجبور ہوئے، بلکہ خیبر پختوخواحکومت نے پنجاب میٹروبس کی باقاعدہ تقلید کرتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر ریپیڈ بس سروس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا ۔

جو بد قسمتی سے پنجاب کی طرح برق رفتار نہ بن سکا اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اپنی شاندار روایات کو برقرار رکھتے ہوئے، گزشتہ دنوں ’’وزیر اعلیٰ خودروزگار سکیم‘‘ کا باقاعدہ افتتاح کیا، اس سکیم کی تحت صوبے کے غریب لوگوں کو با عزت روزگار کرانے کے لئے چالیس ارب روپے کی خطیر رقم سے قرضے فراہم کئے جار ہے ہیں اس منصوبے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ قرضے بلا سود لوگوں کو ملتے ہیں ۔

بلا سود قرضہ سکیم سے لاکھوں خاندان مستفید ہو رہے ہیں اور باعزت بے روزگار نوجوان اپنے خاندان کی کفالت کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہبا شریف نے اس عظیم الشان سکیم کے افتتاح کے لئے جنوبی ایشیا کے تاریخی مقام بادشاہی مسجد کا انتخاب کیا ۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’وزیر اعلیٰ خود روزگار سکیم‘‘ حکومت پنجاب کا ایسا انقلابی پروگرام ہے جو ملک سے غربت، بے روزگاری اور امیر و غریب کے درمیان خلیج کم کرنے میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت گزشتہ 6سال میں 40ارب روپے کے بلاسود قرضے 18لاکھ 50ہزار خاندانوں میں تقسیم کئے جا چکے ہیں، جن سے سوا کروڑ افراد مستفید ہوئے ہیں۔

ان قرضوں کی واپسی بھی 99.9فیصد ہے۔ آج صوبے بھر میں 25ہزار گھرانوں کو 60کروڑ روپے سے زائد کے بلا سود قرضے دیئے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں لاکھوں زندگیاں ایک نئے دور کا آغاز کریں گی۔پنجاب کے 18لاکھ 50ہزار خاندان حکومت کے اس عظیم پروگرام سے بلا سود قرضے حاصل کرکے معاشرے میں باوقار روزگار سے وابستہ ہوچکے ہیں۔

ایک طرف یہ عظیم پاکستانی ہیں اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے مرسیڈیز گاڑیاں، فیکٹریاں، عالیشان محلات اور عہدے رکھنے کے باوجود سفارش اور رشوت کے ذریعے سیاسی بنیادوں پر اربوں کھربوں روپے کے قرضے معاف کرائے ہیں۔ میں سلام پیش کرتا ہوں ان عظیم پاکستانیوں کوجنہوں نے اس سکیم کے تحت بلا سود قرضے حاصل کئے اور امانت اور دیانت کے ساتھ استعمال کرکے واپس کئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بادشاہی مسجد میں منعقدہ تقریب میں ملک کی عظیم مائیں، بیٹے ، جوان اور بزرگ موجود ہیں اور میں ان سب کو اپنی طرف سے اور حکومت پنجاب کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں۔

آپ نے کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی بجائے محنت، انکساری اور جفاکشی کے ساتھ باوقار روزگار کے ذریعے زندگی گزارنے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس کی گواہی بادشاہی مسجد کے یہ عظیم مینار بھی دے رہے ہیں۔

ہم سب اس عظیم مسجد میں کھڑے ہو کر دُعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ حکومتوں، اکابرین،سیاستدانوں، ججوں اور صاحب حیثیت لوگوں کو ہمت دے کہ وہ آگے بڑھ کر غریب اور بے آسرا لوگوں کا ہاتھ تھام لیں۔

اس انقلاب آفرین پروگرام کا خیال مجھے اپنی جلاوطنی کے دوران 2005ء میں اس وقت آیا، جب میری ملاقات لندن میں ڈاکٹر امجد ثاقب سے ہوئی اور میں ایک موذی مرض کا امریکہ سے علاج کرا کر لندن آیا تھا۔اور میرے دل میں یہ خیال پیدا ہوا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے مسلم لیگ (ن) کو موقع دیا تو ہم بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لئے ایک ایسے اچھوتے اور منفرد انقلابی پروگرام کا آغاز کریں گے، جس سے کروڑوں لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے۔

2005ء میں جلاوطنی کے دوران میرے ذہن میں یہ سوچ آئی اور 2018ء ہے اور میں اطمینان اور خوشی کے ساتھ رب ذوالجلال کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے ہمت دی اور میرے خیالات کو عملی جامہ پہنایا۔

اس پروگرام سے ساڑھے 18لاکھ خاندان باوقار طریقے سے اپنی روزی کمارہے ہیں اس پروگرام کے تحت اب تک 40ارب روپے کے قرضے دیئے جا چکے ہیں اور جن کی واپسی بھی تقریباً سو فیصد ہے۔اس پروگرام کے تحت ان عظیم پاکستانیوں کو 50ہزار روپے تک کے بلاسود قرضے ملتے ہیں اور یہ پروگرام بیک وقت پورے پنجاب میں چل رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ کراچی سے لے کر پشاور تک بڑے بڑے لوگوں نے سیاسی بنیادوں پر اربوں، کھربوں روپے کے قرضے معاف کرائے اور یہ اشرفیہ کہلاتے ہیں۔ قائد ؒ اور اقبالؒ کی یہ سوچ نہیں تھی اور نہ ہی انہوں نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا، جہاں غریب قوم کی محنت کی کمائی پر ہاتھ صاف کئے جائیں،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے امیر اور غریب کے درمیان خلیج کو کم کرنے کے لئے بے مثال اقدامات کئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے ہمیں آئندہ الیکشن میں عوام کی خدمت کا موقع دیا تو بلا سود قرضوں کے لئے آئندہ مالی سال میں چار ارب روپے کا اضافہ کیا جائے گا اور بلا سود قرضے کی زیادہ سے زیادہ حد کو 50ہزار روپے سے بڑھا کر 75ہزار روپے کر دیا جائے گا۔

مزید :

رائے -کالم -