پی ٹی آئی کے احتجاج کی تیاریاں مکمل!

   پی ٹی آئی کے احتجاج کی تیاریاں مکمل!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 24نومبر کو احتجاج کی کال کا زیادہ تر فوکس خیبرپختونخوا پر ہے اور پارٹی کے اہم رہنما ء شرکاء اور مظاہرین کے حوالے سے کے پی پر ہی تکیہ کر رہے ہیں۔سابق خاتون اول بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس میں بیٹھک سجائے بیٹھی ہیں اور احتجاج کی کال کو کامیاب بنانے کے لئے وہیں سے ہدایات جاری کررہی ہیں، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ صوبے سے منتخب ہونے والے سینیٹرز اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو ذمہ داریاں تفویض کررہی ہیں اور ایم این اے کے لئے 10ہزار اور ایم پی اے کے لئے 5ہزار افراد کو اسلام آباد تک لانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جبکہ ٹرانسپورٹ کا بندوبست بھی منتخب نمائندوں کے ذمہ ہوگا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ مطلوبہ تعداد بسوں ویگنوں اور گاڑیوں میں سوار کرکے پشاور موٹروے سے روانگی کے وقت ان کی ویڈیو بنائی جائے گی جبکہ قافلے جب صوابی انٹرچینج پر پہنچیں گے تب دوبارہ ان کی ویڈیو بنے گی جو فوری طور پر وزیراعلیٰ کے پی ہاؤس بھجوائی جائیں گی جہاں باقاعدہ ایک مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا ہے جس کی نگرانی خود مسز عمران خان کررہی ہیں، وہ یہ مظاہرین کی ویڈیوز بھی خود دیکھیں گی۔صوبے میں حکومتی پارٹی نے 24نومبر کے احتجاج اور مظاہروں کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور باقاعدہ شیڈول بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کونسلر سے سینیٹر تک پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے یا الیکشن میں حصہ لینے والوں کی مختلف ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔اس مذکورہ احتجاج اور مظاہروں کے حوالے سے بعض پارٹی رہنما تنقید بھی کررہے ہیں جن کا موقف ہے کہ ہمیں محض عمران خان کی رہائی زندگی موت کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے اور اس حد تک احتجاج میں شدت نہ پیدا کی جائے کہ واپسی کا راستہ ناممکن ہو۔ ان میں سے کئی رہنماؤں نے پارٹی عہدے اور بنیادی رکنیت بھی چھوڑنے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ اداروں سے آخری حد تک کا ٹکراؤ اور وفاقی دارلحکومت تک چڑھائی کسی طور پر بھی پارٹی کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسی تناظر میں پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات سامنے آگئے جس کے نتیجے میں پشاور کے تین عہدیدار مستعفی ہو گئے۔پی ٹی آئی پشاورسٹی کے سینئر نائب صدر جان خالداورجنرل سیکرٹری تقدیرعلی عہدوں سے مستعفی ہوگئے جبکہ سینئر نائب صدر پشاور ایسٹ ملک اسلم نے بھی اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا۔ ضلعی صدرنے مستعفی ہونے والے تینوں عہدیداروں کی جگہ پر مزید تعیناتیاں بھی کردیں۔ دوسری جانب عرفان سلیم نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں استعفے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر دیئے گئے ہیں۔ جہاں تک 24نومبر کی احتجاجی کال کا تعلق ہے تو تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے تحریک انصاف کی صوبائی قیادت احتجاج کے لئے شرکاء کی بڑی تعداد اسلام آباد پہنچانے کی تیاری کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے اور کہا جارہا ہے کہ 23نومبر کو تمام قافلے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہو جائیں گے جبکہ انفرادی طور پر جانے والوں سے یہ کہا گیا ہے کہ وہ جمعہ کو بھی اسلام آبادپہنچ سکتے ہیں۔احتجاج کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا ہے کہ 24نومبر ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کا دن ہوگا، اس روز وفاقی حکومت فسطائیت سے پرہیز کرے، ورنہ نتائج بھگتنا ہوں گے۔ اس دن مینڈیٹ چور حکومت کا دھڑن تختہ کیا جائے گا۔ اس دن ہر حلقے سے منتخب نمائندوں کی سربراہی میں ہزاروں کا قافلہ نکلے گا، تمام قافلے موٹر وے پر جمع ہو کر وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں روانہ ہوں گے۔ 

 ایک خبر یہ بھی ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو نیب کا نوٹس غیر مؤثر قرار دے کر کیس نمٹا دیا۔پشاور ہائیکورٹ میں اثاثوں سے متعلق نیب نوٹس کے خلاف وزیراعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔وکیل درخواست گزار نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ نیب 500 ملین میں انکوائری کرسکتا ہے، درخواست گزار پر 304 ملین کا کیس ہے اس پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کے بعد تو نیب 500 ملین سے کم میں انکوائری نہیں کرسکتا،نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ابھی تو انکوائری چل رہی ہے، اس سٹیج پر تو ہم نہیں بتا سکتے کہ کتنی رقم ہے، ہوسکتا ہے یہ 500 ملین سے زیادہ ہو۔ ان کو نوٹس بھیجا تھا یہ پیش نہیں ہوئے، تاہم اب کوئی نیا نوٹس نہیں بھیجا، انہوں نے صرف نوٹس کو چیلنج کیا ہے۔پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے اس موقع پر بتایا گیا کہ کوئی نیا نوٹس نہیں ہے تو پھر ہم اس کیس کو نمٹا دیتے ہیں، عدالت نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو نیب نوٹس غیر مؤثر قرار دے کر کیس نمٹا دیا۔

عوام کو تیز رفتار سفری سہولیات کے لئے فراہم کردہ بی آر ٹی منصوبے میں عوامی شکایات سامنے آئی ہیں کئی بی آر ڈی گلبار سمیت مختلف سٹیشنوں پر سہولیات کا فقدان ہے بالخصوص واش رومز کی ناگفتہ بہہ حالت کے باعث گندا پانی انڈر گراؤنڈ راہداری میں ٹپکنے لگا۔بی آر ٹی سٹیشن گلبہار میں واقع واش رومز کی حالت زار کی وجہ سے گندا پانی انڈر گراؤنڈ کی راہداری میں ٹپک رہا ہے جس کے باعث مسافروں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔گندا پانی ٹپکنے کے باعث مصروف ترین انڈر پاس سے گزرنے والے مسافروں بالخصوص نمازیوں کے کپڑے خراب ہونے لگے جبکہ نمازیوں کے لئے بھی گندگی اور ناقص انتظامات پریشانی باعث بن رہے ہیں۔ صورتحال اتنی خراب ہو چکی ہے کہ اکثر اوقات مسافر گندگی سے بچنے کے لیے اسٹیشن کی ریلنگ کے اوپر سے گزرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

٭٭٭

وزیراعلیٰ ہاؤس میں مانیٹرنگ سیل قائم

سابق خاتون اول معاملات کی نگرانی خود کررہی ہیں مختلف ارکان کو ذمہ داریاں تفویض 

متعدد ناراض رہنمامستعفی،نئی تقرریاں کر دی گئیں 

مزید :

ایڈیشن 1 -