خاندان والوں نے گیارہویں جماعت کے بچے کو مردانگی سے محروم کردیا کیونکہ وہ۔۔۔
گورکھپور(نیوز ڈیسک)بھارت میں ایک جانب جنسی درندوں نے خواتین کا جینا حرام کر رکھا ہے تو دوسری جانب نام نہاد غیرت کے نام پر کئے جانے والے خوفناک جرائم خواتین کے ساتھ مردوں کے لئے بھی موت کا پیغام ثابت ہو رہے ہیں۔ غیرت کے نام پر حیوانیت کا تازہ ترین مظاہرہ ریاست اترپردیش میں کیا گیا ہے، جہاں ایک باپ نے اپنی بیٹی کے ساتھ پکڑے جانے والے لڑکے کے جسم کا پوشیدہ حصہ کاٹ کر جسم سے الگ کر ڈالا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق گورکھ پور شہر سے تعلق رکھنے والے شخص گڈو نشاد نے اپنی بیٹی اور اس کے کلاس فیلو کو ملاقات کرتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔ یہ پیر کی رات کا واقعہ ہے کہ جب گیارہویں جماعت کا طالب علم دیپ چند گپتا اپنی کلاس فیلو کے گھر اُسے ملنے کے لئے آیا تھا۔ گڈو نشاد نے اُسے دیکھ لیا اور اپنے بیٹوں سندیپ اور پردیپ کے ساتھ مل کر اُسے دبوچ لیا۔ تینوں نے نے لڑکے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر قینچی سے اس کے جسم کا پوشیدہ حصہ کاٹ ڈالا۔
بدقسمت لڑکے کو شدید زخمی حالت میں مقامی ہسپتال لیجایا گیا لیکن اس کی نازک حالت کے پیش نظر اسے لکھنو کے سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز بھیج دیا گیا۔ اُس کا علاج جاری ہے مگر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اُس کی حالت نازک ہے۔ لڑکے کی مردانگی تو کبھی واپس نہیں آئے گی، زندگی بچ جائے تو بڑی بات ہے۔