امریکہ ، ٹیکسوں میں 15کھرب ڈالر کی ریکارڈ کٹوتی کا بل منظور

امریکہ ، ٹیکسوں میں 15کھرب ڈالر کی ریکارڈ کٹوتی کا بل منظور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(اظہر زمان بیورو چیف)امریکی کانگریس نے زبردست جدوجہد کے بعد صدر ٹرمپ کی خواہش کے مطابق ٹیکسوں میں15 کھرب ڈالر کی ریکارڈ کٹوتی کا بل منظور کر لیا۔ گزشتہ تیس سال میں اتنی زیادہ ٹیکس کٹوتی دیکھنے میں نہیں ہوئی جس کے بارے میں مخالف ڈیمو کریٹک پارٹی سمجھتی ہے کہ یہ سرمایہ دار طبقے کو فائدہ پہنچائے گا اور ٹیکسوں میں کمی پوری کرنے کیلئے کئی اہم منصوبوں میں کمی کرنی پڑے گی۔ ٹرمپ انتظامیہ اسے اپنے دور کا سب سے بڑا کارنامہ قرار دیتے ہوئے یہ سمجھتی ہے کہ بڑے سرمایہ داروں اور تاجروں کو ٹیکسوں میں سہولت دینے سے امریکی بزنس کو فروغ حاصل ہو گا جس سے اشیاء کی قیمتیں کم ہوں گی اور اجرتوں میں اضافہ ہو گا۔ اس بل کو منظور کرنے کیلئے کانگریس کے دونوں ایوانوں ایوان نمائندگان اور سینیٹ کو دو دو مرتبہ ووٹ ڈالنے پڑے۔ ایوان نمائندگان کی منظوری کے بعد جب سینیٹ میں رائے شماری ہونے لگی تو ڈیمو کریٹک ارکان نے بل میں قانونی غلطیوں کی نشان دہی کی جس سے بل کی منظوری تعطل میں پڑ گئی اور اسے ایک دفعہ پھر ایوان نمائندگان میں بھیجنا پڑا۔ قانونی سقم دور کر کے رات کے پچھلے پہر سینیٹ نے اسے منظو رکر لیا اور پھر گزشتہ روز ایوان نمائندگان نے دوسری مرتبہ ووٹ ڈال کر بل کی حتمی منظوری کا مرحلہ طے کر لیا۔ صدر ٹرمپ اب کسی وقت اس پر دستخط کر کے اسے باقاعدہ قانونی شکل دے دیں گے۔ ٹرمپ انتظامیہ کو اصل مشکل سینیٹ میں درپیش تھی جہاں100کے ایوان میں 48ڈیمو کریٹس کے مقابلے پر ری پبلکن ارکان کی تعداد 52ہے اور اپنی بیماری کے باعث سینیٹر جان مکین کی غیر حاضری سے یہ تعداد 51رہ گئی تھی۔ سرکاری ارکان کی کوششوں سے اس بل کے حق میں اُسی طرح پارٹی لائن کے مطابق ووٹ ڈالے گئے۔ صدر ٹرمپ نے بل کی منظوری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں میڈیا معمول کے مطابق جعلی خبریں جاری کرتا رہا لیکن اس کے فوائد بہت جلد ظاہر ہو جائیں گے اور میڈیا کی طرف سے اس کی اہمیت کم کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو ں گی۔ ایوان نمائندگان کے ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سپیکر پال رائن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ ٹیکسوں کے نظام میں وسیع اصلاحات کے اس بل سے بالآخر امریکی معیشت کی بحالی میں مدد ملے گی کیونکہ اس کے ذریعے بڑے کاروباری اداروں پر ٹیکس کی موجودہ شرح 35فیصد سے کم ہو کر 21فیصد کی سطح پر آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ اس وقت دنیا بھر میں کارپوریشنز پر سب سے زیادہ ٹیکس امریکہ میں عائد ہے جسے کم کرنا بہت ضروری تھا۔
امریکی کانگریس/ٹیکس کٹوتی

مزید :

صفحہ اول -