امریکہ نے تحریر الشام کو بڑی خوشخبری سنادی
دمشق (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کے ایک سینئر سفارتکار نے اعلان کیا ہے کہ شام کے نئے رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسی بغاوت کے بعد کیا گیا ہے جس نے صدر بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹا دیا۔محکمہ خارجہ کی معاون وزیر برائے مشرق قریب باربرا لیف اور دیگر امریکی حکام نے شامی دارالحکومت دمشق کا دورہ کیا اور نئی شامی حکومت کے ساتھ بات چیت کی۔ جس کے بعد امریکہ کی طرف سے مقرر کیا گیا انعام ہٹانے کا اعلان کیا گیا۔
الجزیرہ کے مطابق یہ امریکی سفارتکاروں کا شام کا پہلا دورہ تھا، جو اس وقت کیا گیا جب بشار الاسد کو رواں ماہ کے شروع میں ھیئۃ تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) گروپ کی قیادت میں ہونے والے تیز حملے کے نتیجے میں اقتدار سے ہٹایا گیا تھا۔ امریکہ نے 2018 میں ایچ ٹی ایس کو ایک "دہشت گرد" تنظیم قرار دیا تھا۔ الشرع جو ابو محمد الجولانی کے نام سے بھی مشہور ہیں، اس گروپ کے رہنما ہیں ، وہ پہلے القاعدہ سے وابستہ تھے۔
باربرا لیف نے بتایا کہ الشرع کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں مثبت پیغامات ملنے کے بعد انعام ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جن میں یہ وعدہ بھی شامل تھا کہ "دہشت گرد" گروہ خطرہ پیدا نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہا، "میں نے انہیں بتایا کہ ہم وہ انعام واپس لے رہے ہیں جو کئی سالوں سے نافذ العمل تھا۔"
دمشق کے دورے میں لیف کے ساتھ سابق خصوصی ایلچی ڈینیئل روبنسٹین اور یرغمالیوں کے معاملات کے امریکی ایلچی راجر کارسٹنز بھی شامل تھے۔ امریکی حکومت اور دیگر مغربی ممالک ایچ ٹی ایس کی "دہشت گرد" تنظیم کے طور پر درجہ بندی ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں، یہ شام کے نئے سیاسی ماحول کے پیش نظر ایک اہم اقدام ہو سکتا ہے۔