معصوم بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو بدترین تحفہ، 45ویں سالگرہ پر سزائے موت دے دی گئی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک معصوم بچی کو قتل کرنے اور اس کے ساتھ زیادتی کرنے والے قاتل کو اس کی سالگرہ کے دن مہلک انجیکشن دے کر سزائے موت دی گئی۔
ڈیلی سٹار کے مطابق 45 سالہ کیون رے انڈر ووڈ کو اوکلاہوما سٹیٹ پینٹینٹری میں موت کی سزا دی گئی۔سنہ 2006 میں اس نے اپنی بیمار ذہنیت اور آدم خوری کے شوق کے تحت معصوم بچی جیمی روز بولن کو قتل کیا تھا۔موت کی سزا سے پہلے اس نے کہا "میں ان تمام خوفناک چیزوں کے لیے ایک بار پھر معذرت چاہتا ہوں جو میں نے کیں۔"
انڈر ووڈ نے اوکلاہوما کے شہر پرسیل میں اپنی ہمسائی بچی جیمی کو اپنے اپارٹمنٹ میں بلایا۔ اس کے بعد اس نے بچی کو لکڑی کے بورڈ سے مارا، اس کا گلا دبایا، جنسی زیادتی کی، اور باتھ ٹب میں قتل کر دیا۔ وہ بچی کا سر قلم کرنے کی کوشش بھی کر رہا تھا۔
امریکی میڈیا نے مجرم کے آخری الفاظ اور شکایت کے بارے میں رپورٹ کیا کہ انڈر ووڈ نے اپنے جرم پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا "مجھے نفرت ہے کہ میں نے یہ سب کیا۔ کاش میں انہیں واپس لے سکتا۔" اس نے اپنی سزائے موت کو "ضرورت سے زیادہ ظالمانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے کرسمس سے پہلے اور اس کی سالگرہ کے دن سزا دینا زیادتی ہے۔
انڈر ووڈ کو جمعرات کی صبح 10:04 بجے انجیکشن دیا گیا، اور وہ 10 منٹ بعد مردہ قرار پایا۔ اس نے اپنی آخری خوراک میں برگر، چکن فرائیڈ سٹیک، میشڈ پوٹیٹوز، پینٹو بینز، فرائز، اور سوڈا مانگا۔