فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟ سردار لطیف کھوسہ

فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟ سردار لطیف کھوسہ
 فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟ سردار لطیف کھوسہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ فوجی تنصیب پر حملے کے الزام کا کیس ہے تو فوجی جج کیسے سن سکتا ہے؟اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتیں اپنے ملازمین کی ڈسپلن پر کارروائی کرسکتی ہیں، فوجی عدالتیں سویلنز کا ٹرائل نہیں کرسکتیں۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ فوجی عدالت نے 25 افراد کے مقدمات کے فیصلے سنائے جو غیرآئینی اور غیرقانونی ہیں۔ اس اپیل کا کیا مقصد ہے اگر اسکے زیرسماعت ہونے پر بھی فیصلے ہوجائیں۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ جنہیں سزائیں ملی ہیں کم از کم خلاصی تو ملی، اب وہ جیل جائیں گے۔ ابھی تک کسی کو رہا نہیں کیا گیا۔انکا کہنا تھا کہ عدلیہ کو 26ویں ترمیم کے ذریعے تابع کرنے کی کوشش کی گئی۔ سپریم کورٹ کی فل کورٹ 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ کرے، سپریم کورٹ کا اس اپیل میں حتمی فیصلہ انتہائی اہم ہوگا۔