ٹرمپ کی پانامہ کینال واپس لینے کی دھمکی، اس نہر کی سالانہ آمدنی کتنی ہے، اگر یہ چھینی گئی تو ملک کا کیا حشر ہوگا؟

ٹرمپ کی پانامہ کینال واپس لینے کی دھمکی، اس نہر کی سالانہ آمدنی کتنی ہے، اگر ...
ٹرمپ کی پانامہ کینال واپس لینے کی دھمکی، اس نہر کی سالانہ آمدنی کتنی ہے، اگر یہ چھینی گئی تو ملک کا کیا حشر ہوگا؟
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پانامہ سٹی (ڈیلی پاکستان آن لائن)  پانامہ کینال جو بحر اوقیانوس اور بحرالکاہل کو جوڑنے والی ایک شاندار انجینئرنگ کا شاہکار ہے، ایک بار پھر امریکی دھمکیوں کی زد میں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریبِ حلف برداری میں کینال کو واپس لینے کی دھمکی دی ہے جس نے پانامہ میں تشویش پیدا کر دی ہے۔

 ٹرمپ نے اپنی افتتاحی تقریب میں دعویٰ کیا کہ پانامہ کینال پر امریکی بحریہ سے زیادہ کرایہ وصول کیا جا رہا ہے اور الزام لگایا کہ چین اس کینال کو چلا رہا ہے، حالانکہ ان کی طرف سے اس کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا "ہم نے یہ کینال چین کو نہیں دی، ہم نے پانامہ کو دی تھی، اور ہم اسے واپس لے رہے ہیں۔"

سی این این کے مطابق پانامہ کینال نے  2024 میں تقریباً پانچ ارب  ڈالر کا منافع کمایا۔ یہ ملک کی مجموعی سالانہ آمدنی کا 23.6 فیصد فراہم کرتی ہے۔ پانامہ کے صدر جوزے راؤل مولینو نے ٹرمپ کے بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "پانامہ کینال پانامہ کی ملکیت ہے اور ہمیشہ رہے گی۔"

پانامہ کینال کی تعمیر 1903 میں اس وقت ممکن ہوئی جب امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ نے کولمبیا کے خلاف پانامہ کی آزادی کی حمایت میں بحری جہاز بھیجے۔ بعد ازاں، امریکہ نے کینال کے استعمال کے حقوق حاصل کیے۔

1999 میں امریکی صدر جمی کارٹر کے معاہدے کے تحت کینال مکمل طور پر پانامہ کے حوالے کر دی گئی، لیکن امریکہ کو کینال کو کھلا رکھنے کے لیے فوجی مداخلت کا حق دیا گیا۔ سنہ 2007 میں پانامہ نے کینال کی توسیع کا کام شروع کیا جس پر پانچ ارب  ڈالر لاگت آئی اور یہ 2016 میں مکمل ہوئی۔ اس توسیع سے کینال کی آمدنی دوگنی ہو گئی۔

پانامہ کے عوام اور حکام ٹرمپ کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، کیونکہ کینال ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ مصنف اوویڈیو ڈیاز اسپینو نے کہا، "پانامہ کینال ہماری معیشت کے لیے تیل جیسی اہمیت رکھتی ہے۔ اگر یہ ہم سے چھین لی گئی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔" پانامہ کے حکام نے واضح کیا ہے کہ کینال پر کوئی بھی قبضہ نہ صرف غیر قانونی ہوگا بلکہ پانامہ کی آزادی اور معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہوگا۔